پہاڑوں سے گھرے اس گاؤں سے جہاں باکو رہتا تھا بڑے شہر کا فاصلہ پچاس کلو میٹر تھا۔ باکو ایک ترکھان تھا، خراد کی مشین اس کی زندگی کا محور تھی، اسے اپنی خراد اور اپنے ہنر پر بڑا فخر تھا۔ وہ اس خراد پر لکڑی کی خوبصورت چیزیں ایسی مہارت سے بناتا کہ دور دور سے لوگ دیکھنے آتے ۔ لیکن اسے عرصے سے شراب کی لت پڑی ہویٔ تھی۔ خراد سے جتنے پیسے کماتا، آس پاس کے علاقوں کے شراب خانوں میں صرف کر دیتا۔ اس کی بیوی تانیا کی طبیعت کیٔ دن سے خراب تھی۔ آج اسے تانیا کو ہسپتال لے کر جانا تھا۔ اسے پچاس کلو میٹر کی اس مسافت کے بارے میں سوچ کر ہی الجھن ہو رہی تھی۔…
اسپتال کے احاطے میں اسی سے متعلق ایک چھوٹی سی عمارت بنی ہوئی ہے جس کے چاروں طرف گوکھرو، بچھوا اور جنگلی سن کے پودوں کا جنگل کا جنگل کھڑا ہے۔ اس کی چھت زنگ آلود ہے، چمنی ٹکڑے ٹکڑے ہو چلی ہے، برساتی کی گلی سڑی چوبی سیڑھیوں پر گھاس اُگی ہوئی ہے اور جہاں تک دیواروں کا تعلق ہے تو انہیں غور سے دیکھ کر ہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان پر کبھی پلستر بھی کیا گیا تھا۔ اس کے سامنے کے رخ پر اسپتال ہے اور عقب میں ایک کھیت جس سے اسے باہر نکلی ہوئی ڈھیروں کیلوں والے بدرنگ جنگلے نے الگ کر رکھا ہے۔ آسمان کی طرف اشارہ کرتی ہوئی کیلوں، جنگلے اور خود اس عمارت کی خ…
Social Plugin