تحریر:جاوید احمد بات بظاہر بہت سادہ سی ہے۔ ’’کائنات جب اپنے اختتامی سفر پر ہوگی تو اِنسان تمام علوم پر مکمل دسترس حاصل کرچکا ہوگا۔ ماسوائے ایک عِلم کے ’علمِ فلسفہ‘ اور علمِ فلسفہ میں بھی اُسے تقریباً مکمل Command حاصل ہوچکی ہوگی۔ ماسوائے ایک مضمون و موضوع کے، علمِ نفسیات۔ اور نفسیات کی بھی وہ لگ بھگ تمام گتھیاں سُلجھا چُکا ہوگا ماسوائے ایک Subject کے، ’عورت اور عورت کی نفسیات ۔‘ اور اِس موضوع کو کلی طور پر جانے سمجھے بِنا ہی انسان کا سفر ختم ہوجائے گا۔‘‘ کہا جاتا ہے عورت ایک سربستہ راز ہے ایک معمہ ہے صدیوں سے شاعر فلسفی مفکرین اور اہل دانش اس …
Social Plugin