زینی سحر بچپن میں دیگر کزنز کے ساتھ، جب ہمیں مسجد داخل کروایا گیا، تو مولوی صاحب اتنے متشدد نکلے، کہ بات بے بات نا صرف یہ کہ لڑکوں کو ڈنڈے سے پیٹتے تھے، بلکہ لڑکیوں کو بھی نہیں بخشتے تھے۔ ڈنڈا بھی وہ، جس پہ وہ ہر وقت سرسوں کا تیل لگائے رکھتے تھے۔ ایک بار ایک بچی کی پیٹھ پر اِس بری طرح سے ڈںڈے برسائے، کہ اُس کے پیٹھ پر نکلا پھوڑا پھٹ پڑا اور اس کے زخم سے بہت سا خون بہا۔ مجھے آج بھی یاد ہے، اس ڈنڈے کی ضرب سے وہ بچی ایسے تڑپی تھی، جیسے بن جل کے مچھلی۔ اس واقعے کے بعد ننھے منے بچے اس قدر ڈر گئے، کہ کئیوں نے مسجد جانا چھوڑ دیا۔ پھر ہم بچیوں کو قرا…
Social Plugin