سعدالرحمن گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر میٹرک کا رزلٹ گردش کر رہا ہے جس کے مطابق کسی کے بھائی نے نوے فیصد نمبر حاصل کیے ہیں، کسی کا بیٹا چورانوے فیصد نمبر لیے ہوئے ہے اور کسی کے عزیز نے بانوے فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ بلاشبہ اس کامیابی کے پس پردہ طلباء، ان کے والدین اور اساتذہ کی محنت ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ لیکن مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ پچھلے تین چار سالوں سے اچانک نئی نسل آئن سٹائن ہوگئی ہے یا ہمارے تعلیمی نظام میں مارکس بانٹے جارہے ہیں۔ دو سال قبل کبیر والا کی ایک بچی نے نویں جماعت میں 505 میں سے 504 نمبر حاصل کر کے بورڈ میں …
Social Plugin