مارتھا سیپلویدا خوش ہیں کیونکہ وہ اتوار 10 اکتوبر کو صبح سات بجے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیں گی۔ وہ کیمروں کے سامنے ہنس رہی ہیں۔ میڈائین شہر کے ریستوران میں وہ گوا کامولی کے ساتھ پیٹیکن کھا رہی ہیں اور بیئر پی رہی ہیں حالانکہ وہ مرنے والی ہیں۔ وہ خاص طور پر خوش اس لیے ہیں کیونکہ وہ عدالت سے اپنی زندگی کو ختم کرنے کی اجازت حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ کولمبیا میں 1997 میں یوتھنیزیا یعنی خودکشی کی اجازت کو قانونی قرار دیا گیا تھا، لیکن اس حوالے سے قانون 2015 میں بنا۔ تب سے اب تک 157 لوگ اس طریقہ کار کو اپناتے ہوئے اپنی زندگی کا اختتام کر چکے…
’حمل کے آٹھویں مہینے میں اگر بچے کی پیدائش ہو جائے تو خدانخوستہ بچہ زندہ نہیں بچتا اس لیے بہت احتیاط کرنا۔ آٹا نہیں گوندھنا، جھکنا نہیں، جھاڑو نہ لگانا، سیڑھیاں نہ چڑھنا، ورنہ بچے کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے، ستوانسا (حمل کے ساتویں مہینے میں پیدا ہونے والا بچہ) زندہ رہتا ہے لیکن اٹھوانسا (حمل کے آٹھویں ماہ پیدا ہونے والا بچہ) نہیں۔‘ یہ الفاظ سعودی عرب میں مقیم کراچی سے تعلق رکھنے والی سیدہ افشاں حسن کو اپنی شادی کے کچھ عرصے بعد اپنی ساس اور والدہ کی جانب سے سننے کو اس وقت ملے جب انھوں نے اپنے امید سے ہونے کی خوشخبری گھر والوں کو سنائی۔ حمل کے …
BBC ’اکثر والدین یہ کہتے ہیں کہ اُن کے بڑا بچہ بھی بہت عرصے تک بول نہیں سکا تھا، اس لیے کوئی مسئلہ نہیں یہ بچہ بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بولنے لگے گا۔ ایسا ہرگز نہیں ہے ہر بچہ مختلف ہوتا ہے اور اگر آپ کا بچہ دو سال کی عمر میں الفاظ نہیں ادا کر سکتا یا تین سال کی عمر میں ایک مکمل جملہ نہیں بول سکتا ہو، تو معالج سے رجوع کریں۔‘ ندا زاہد ایک سپیچ پیتھالوجسٹ اور آٹزم سپیشلسٹ ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اس شعبے میں اس لیے آئیں کیونکہ اُن کے اپنے بیٹے میں بھی ’سپیچ ڈیلے‘ بچوں میں دیر سے بولنے کا مسئلہ تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ جب وہ مختلف سپیچ تھراپس…
Social Plugin