سوشل میڈیا پر کویت اور ایران کے دو منچلوں کے پیار کی کہانی پر مشتمل وڈیو کلپ وائرل ہو گیا ہے۔ ہر طرف اس بات کا چرچا ہے کہ آخر کویت کی بدور البراہیم ایران کے 18 سالہ نوجوان ’شہاب مرتضیٰ غفوری‘ سے شادی کی خاطر مہر کی اعلانیہ رقم 10 لاکھ ریال سے کیونکر دستبردار ہوگئیں۔ المرصد کے مطابق ایرانی نژاد شہاب مرتضیٰ غفوری کو انسٹا گرام کا ’سپائسی مین‘ کہا جاتا ہے۔ وہ کویت میں مقیم ہیں اور ان کے آباﺅ اجداد کا تعلق ایران سے ہے۔ شہاب انسٹا گرام کا ’سپائسی مین‘ ہے اور کویت میں مقیم ہے (فوٹو المرصد) شہاب نے وڈیو کلپ میں یہ کہہ کر اپنے ہم عمر نوجوا…
یک طرفہ محبت اوربھیک میں کچھ فرق نہیں ہے بھی تو کم از کم مجھے نظر نہیں آتا۔ پاکستانی ڈراموں میں حلالہ اور زنائے محرم( انسسٹ) کے بعد جو سب سے زیادہ چیز دکھائی جاتی ہے وہ ہے یک طرفہ محبت۔ اور زیادہ تر یہ ذمہ داری صنف ِ نازک کے کندھوں پر ڈالی جاتی ہے شاید یہی سوچ کر کہ وہ اعصابی طور پر مردوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہو تی ہیں۔ ہر دوسرے پاکستانی ڈرامے میں لڑکا کسی لڑکی کو پسند کرتا ہے جو رج کے حسین ہے اور معصوم بھی، ظرف بھی بڑا اور دل بھی کشادہ۔ دوسری طرف اُسی لڑکے کو کوئی اور لڑکی پسند کرتی ہے جس کے ضرورت سے زیادہ تیکھے نین نقش کے ساتھ ساتھ مزاج بھی ت…
’بات کہاں سے شروع کروں، سمجھ نہیں آ رہی۔ میں سخت عذاب میں مبتلا ہوں۔ سڑک پر چلتی ہوئی لڑکیوں کو پیچھے سے اس وقت تک دیکھتا رہتا ہوں جب تک وہ گلی میں مڑ نہ جائیں یا میں کسی سے ٹکرا نہ جاؤں۔ میرا مسئلہ شاید پوری نوجوان نسل کا مسئلہ ہے، یعنی سیکشوئل فرسٹریشن۔ میں نے پہلی بار’مشت زنی‘ کلاس ٹو میں یا اس سے بھی پہلے کی ہوگی۔ ختنے کے بعد مجھے بار بار جھنجلاہٹ محسوس ہوتی۔ میں کھجاتا رہتا اور پھر مزا آنے لگتا۔ اس طرح مشت زنی کا یہ سلسہ شروع ہوا اور آج بھی چل رہا ہے۔ میری عمر اس وقت تینتیس سال ہے اور ایک بیٹے کا باپ ہوں۔ میں پروفیشنل…
ملکیت اور محبت دو ایسے اوصاف ہیں جنہیں ایک دوسرے کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔ محبوب کو ملکیت سمجھنے کی شرح دونوں اجناس میں برابر ہے تاہم، خواتین کھلم کھلا اظہار نہیں کرتیں جب کہ مرد تحکم سے اپنا یہ خود ساختہ حق جتاتے ہیں۔ رشتوں کے ٹوٹنے میں سب سے عام وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ جنس مخالف نے دھوکا دیا یا بیوفائی کی۔ اب سے کُچھ عرصہ پہلے میں بھی یہی سوچتی تھی کہ چونکہ ایک شخص جس سے آپ بے پناہ محبت کرتے ہیں وہ کسی کمزور لمحے میں کہیں اور دل لگا بیٹھا تو اب وہ واجب نفرت ہے۔ خلوت کے لمحات میں مجھے اس پر سوچنے کا موقع ملا تو بہت سی حقیقتیں آشکار ہوئیں…
فاطمہ شیروانی اُسے بارشیں بہت پسند تھیں بلکہ نہیں پسند کا لفظ بہت معمولی ہے۔ اُسے تو بارشوں سے عشق تھا۔ کُن من کرتی ننھی ننھی بوندیں جب آسمان سے زمین پر اُترتی تھیں تو وہ بھی اُن کے ساتھ ہی بہتی چلی جاتی تھی۔ بارشیں گیت تھیں تو وہ اُن کی آواز تھی۔ بارشیں تال تھیں تو وہ اس تال پر محوِرقص تھی۔ بارشیں محبت تھیں تو وہ ایک محبوب جسے اپنی محبت کے ساتھ اپنے وجود کو امر کرنا تھا۔ وہ بوند بوند انہی پانیوں کے ساتھ اپنے وجود کو بھگوتی چلی جاتی تھی۔ وہ اور بارش یک جان ہوتے تھے اور دور کھڑی محبت مسکراتی رہتی تھی۔ ایک روز کچھ عجیب ہوا، اتنا عجیب کہ اُس کا ب…
اس پوسٹ کو شیئر کریں شیئر تصویر کے کاپی رائٹ GETTY IMAGES Image caption ہمارے رشتے ہم جیسے لوگوں کے ساتھ بنتے ہیں محبت میں ناکامی یا بریک اپ کے بعد اکثر آپ نے لوگوں کو یہ کہتے سنا ہوگا کہ وہ میرے ٹائپ کا نہیں تھا یا نہیں تھی یا اس کا اور میرا مزاج نہیں ملتا تھا۔ رشتوں کے اس نئے دور میں 'میرے ٹائپ' کے ساتھی کی تلاش کبھی نہ ختم ہونے والی تلاش ہے لیکن کیا کبھی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ دنیا میں 'میرے ٹائپ ' جیسی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں۔ ’ذہین‘ کوّوں نے سائنس دانوں کو حیران کر دیا ایک لڑکی جو فلم دیکھ کر سائنس دان بن گئی؟ ح…
Social Plugin