محبت میں ناکامی یا بریک اپ کے بعد اکثر آپ نے لوگوں کو یہ کہتے سنا ہوگا کہ وہ میرے ٹائپ کا نہیں تھا یا نہیں تھی یا اس کا اور میرا مزاج نہیں ملتا تھا۔
رشتوں کے اس نئے دور میں 'میرے ٹائپ' کے ساتھی کی تلاش کبھی نہ ختم ہونے والی تلاش ہے لیکن کیا کبھی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ دنیا میں 'میرے ٹائپ ' جیسی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں۔
’ذہین‘ کوّوں نے سائنس دانوں کو حیران کر دیا
ایک لڑکی جو فلم دیکھ کر سائنس دان بن گئی؟
حال ہی میں ایک ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہم تعلیم، عمر کے فرق، رنگت اور قد کاٹھ دیکھ کر ہی اپنے ساتھی کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس بات کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ لوگ خاص طرح کے پارٹنر یا شریکِ حیات کی تلاش کرتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں ایک تحقیق کے نتائج سامنے آئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر آپ اپنے ٹائپ کا پارٹنر تلاش کر رہے ہیں تو آپ کو خود کو آئینے میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ ریسرچ جرمنی میں بارہ ہزار سے زیادہ لوگوں پر تقریباً نو سال تک کی گئی ہے۔اس میں وہی لوگ شامل کیے گئے تھے جو کھلے مزاج کے تھے، نئے تجربے کرنے کے لیے تیار تھے، آسانی سے کسی سے اتفاق کرتے تھے اور ایماندار تھے۔
ریسرچ ٹیم نے پورے نو سال تک ان کے رومانوی تعلقات پر نظر رکھی۔ ان لوگوں سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ اپنے ساتھی کو بھی اس ریسرچ کا حصہ بنانے کے لیے رضامند کریں۔
نو سال بعد اس ریسرچ میں صرف 332 لوگ بچے تھے جنہوں نے اپنے موجودہ پارٹنر میں وہی خوبیاں بتائیں جو انکے پہلے پارٹنر میں تھیں۔
اس کا مطلب یہ تھا کہ بھلے ہی وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھی کے حوالے سے انکی توقعات بدل گئی ہیں لیکن حقیقت میں وہ اپنے پارٹنر میں کچھ خاص خوبیاں تلاش رہے تھے اور یہ خوبیاں انہیں پہلے پارٹنر میں بھی ملیں اور دوسرے میں بھی جس کی وجہ سے انکا تعلق بنا۔
اپنے محبوب میں اپنی جیسی خوبیاں تلاش کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے ہم سب اپنے ارد گرد ایسے ہی لوگوں سے تعلق بناتے ہیں جن سے ہمارے خیالات اور عادتیں ملتی ہوں کیونکہ ایسے رشتے میں آپکو اپنے خیالات یا عادتیں نہیں بدلنی پڑتیں۔
ہاں کچھ لوگ زندگی میں تجربے کے لیے الگ الگ طرح کے لگوں کے ساتھ تعلق بناتے ہیں اور انہیں آزماتے ہیں۔
اگر ہمارے رشتے ہم جیسے لوگوں کے ساتھ بنتے ہیں لیکن اگر ہم کھلے ذہن کے ہوں تو ہم نئے طرح کے ساتھی کے ساتھ بھی تجربہ کرتے ہیں تاکہ زندگی کو ایک مختلف انداز یا نظریے سے دیکھ سکیں۔
ریسرچ سے آن لائن ڈیٹنگ کے لیے بھی نئی امیدیں پیدا ہوئی ہیں مثلاً موسیقی سننے والے ایپ آپکی پسند کے حساب سے گانے پیش کرتے ہیں اسی طرح ڈیٹنگ ایپ والے بھی آپکے مزاج کے حساب سے ہی لوگوں کے بارے میں آپکو تجویز دیتے ہیں۔
اس طرح کی ریسرچ کا یہ مطلب نہیں کہ آپ آپنے آئیڈیل شریکِ حیات کی تلاش بند کریں کیونکہ شریِک حیات کے انتخاب میں کئی عناصر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن اگر آپ کا رلیشنشِپ سٹیٹس پہلے جیسا ہی دکھائی دے تو یہ حیرانی کی بات نہیں۔