محمد بلال وہ ایک سادہ لوح خاتون تھیں اور زندگی کے بیس سال میں نے ان کو ایک ہی دھن میں مگن پایا: جنت حاصل کرنے کی جدوجہد۔ میری دادی کا سارا دن مختلف فرض اور نفل نمازیں ادا کرنے اور قرآن پڑھنے میں گزر جاتا تھا۔ میں نے جب نیا نیا سکول جانا شروع کیا اور ”الف بے پے“ پڑھنی آ گئی تو چھٹی والے دن اکثر وہ قرآن پڑھتے ہوئے مجھے اپنے پاس بلاتیں اور پوچھتیں کہ بتاؤ اس میں ”ن“ کہاں لکھا ہے اور ”ب“ کہاں ہے۔ میں انگلی سے اشارہ کرتا تو وہ اتنی شاباش دیتیں کہ میں خوشی سے نہال ہو جاتا۔ پورے گھر میں ڈھنڈورا پیٹا جاتا کہ لڑکے کو پڑھنا آ گیا ہے۔ مجھے بتاتیں کہ تم …
Social Plugin