قدیم زمانے میں لڑکیوں کے رشتے کروانے کے لیے بساطی سے مدد لی جاتی تھی۔ بساطی یوں تو کنگھی، پراندے، رنگ برنگے زلفوں کی سجاوٹ کی اشیا بیچا کرتی لیکن یہ دراصل اس کا سائیڈ بزنس تھا۔ اصل دھندہ تو اس کا شہر بھر کی نوجوان لڑکیوں پہ نظر رکھنا تھا۔ وہ ایک گھر سے دوسرے گھر رپورٹر کے فرائض بھی انجام دینا اپنا فرض عین سمجھتی۔ تھوڑی بہت رقم کے عوض وہ تیسری، چوتھی بار دولہا بننے کے خواہش مند بزرگوں کو بھی نوخیز اور خوبصورت لڑکیوں کے ماں باپ سے ملا دیتی، با وقت ضرورت وہ چھوٹے موٹے جادو ٹونے بھی کر دیا کرتی۔ آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی بساطی کا ق…
نبیلہ کامرانی چند ماہ قبل ایک خبر گردش میں رہی کہ ایک ٹیکسی ڈرائیور نے کسی خاتون کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔ پھر وہ خاتون باحفاظت شاہراہِ فیصل پہ چلتی گاڑی سے کود گئیں۔ بعد میں انہوں نے بتایا کہ وہ موٹیوشنل اسپیکر بھی ہیں۔ موٹیوشنل اسپیکر چند سال قبل پاکستان میں تقریباً نہیں کے برابر تھے لیکن کچھ عرصہ سے جسے دیکھو وہ کہیں نا کہیں مائک تھامے اپنی زندگی کی ناکامیوں کی کہانی سناتا نظر آ جاتا ہے۔ عام طور پر اس پیشے میں وہ خواتین سب سے زیادہ پذیرائی سمیٹ لیتی ہیں جو روایتی گھرانے سے بغاوت کی کہانی سنا دیں، بس پھر ایک بار آپ کی کہانی ہٹ ہوئی تو آپ موٹی…
نبیلہ کامرانی جب سے می تو کی وبا عام ہوئی ہے اس کی لپیٹ میں ناجانے کتنے افراد آ چکے ہیں اور ناجانے اور کتنوں کو ابھی آنا ہے۔ سوچ کہ بھی روح لرز جاتی ہے۔ اس وائرس کی لپیٹ میں آنے والوں سے ہوں اس لیے جو کوئی بھی اس ذلت ورسوائی کی لپیٹ میں آتا ہے میں اس کے ساتھ ہوں اس کی بہن کی طرح بالکل ویسے ہی جیسے میں اپنے بھائی کے ساتھ ہوں۔ بات کا آغاز کرنے سے پہلے کیوں نہ تھوڑی سی یادداشت تازہ کی جائے۔ جامعہ کراچی پاکستان کی چند بڑی سرکاری درسگاہوں میں سے ایک ہے جہاں میرٹ پہ نوکری مل جاتی تھی۔ یہاں تھی اس لیے استعمال کیا کیونکہ کل جو ہوا اس کے بعد یہ بات بعی…
Social Plugin