بھوک اور دکھ کا کوئی رنگ نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ کسی کو دکھائے جاسکتے ہیں۔ لیکن وبائیں بہت کچھ کر گزرتی ہیں۔ اور لوگ اپنی بھوک اور دکھ دکھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ کورونا نے وبائی صورت اختیار کی اورسپر پاورز سمیت پوری دنیا پرخوف اور موت کے بادل چھا گئے۔ ایسے میں پاکستان جیسے غریب ترین ملکوں میں کچھ بھی کھونے کو نہیں۔ کیونکہ ایسے ملکوں میں بھوک اور دکھ برسوں سے نہیں، صدیوں سے اپنے پنجے گاڑے بیٹھے ہیں۔ بھوک اور دکھ جھیلنے والے روتے اور بلکتے ہیں۔ لیکن ان کے ساتھ کچھ اچھا ہوتا ہی نہیں ہے۔ بھوک وہ ہے جو جنگل کے بادشاہ شیر کو سرکس کا شیر بنا دیتی…
Social Plugin