غمزدہ اور اداس ہوں۔ عرفان خان۔ کیا صرف ایک ایکٹر تھا؟ اس کی آنکھوں اور پتلیوں کی ہلچل میں ہر بار مجھے محسوس ہوا کہ میں ادب کی دنیا میں ہوں اور مارخیز، میلان کندرا، وکٹر ہیوگو، ٹالسٹائی یا دو ستوفسکی کے قد کے کسی نایاب ہیرے کو دیکھ رہا ہوں۔ دو بڑی آنکھیں جو جھنجھوڑ کر رکھ دیتی تھیں۔ دو بڑی بڑی آنکھیں جو سیدھے دل میں اتر جاتی تھیں۔ ان آنکھوں میں زندگی کے افسانے پوشیدہ تھے۔ جب عرفان بیمار ہوئے تو انہوں نے ایک ٹویٹ کیا۔ یہ ٹویٹ زندگی کے نام تھا۔ مجھے ارنیسٹ ہیمنگوے کا بوڑھا انسان نظر آیا جو سمندر کی جنگ میں فاتح کے کردار کے طور پر ابھرا تھا۔…
1966 میں جے پور میں پیدا ہونے والے عرفان خان کا بچپن ایک چھوٹے سے شہر ٹونک میں گزرا۔ یہ شہر چھوٹا تھا لیکن عرفان کے خواب بڑے تھے 1988 میں جب میرا نائر کی فلم ’سلام بمبئی‘ پوری دنیا میں دھوم مچا رہی تھی تو شاید ہی کسی نے اس میں کام کرنے والے 18-20 سال کے دبلے پتلے لڑکے پر غور کیا ہو جو سکرین پر چند سیکنڈ کے لیے دکھائی دیتا ہے۔ اداکار عرفان خان نے اس فلم میں سڑک کنارے بیٹھ کر لوگوں کے خط لکھنے والے لڑکے کا ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا تھا اور چند مکالمے بھی بولے تھے۔ ‘بس بس دس لائن ہو گئیں۔ آگے لکھنے کے 50 پیسے لگیں گے۔ ماں کا نام پتا بول…
Social Plugin