یہ یاد رکھا جائے کہ یہ فوسٹ اردو وی او کے ویب سائیٹ پر
18دسمبر کو فوسٹ کیا گیا تھا جو خواجہ سراؤں سے متحلق ہے تو ہم نے وہاں سے کاپی
کیا ہے۔کیوں کہ ہمارا مقصد خواجہ سراؤں کے ساتھ ہمدردی اور ان کے متعلق سماج کی
سوچ کو بدلنا ہے۔
کراچی —
خواجہ سراؤں کو عموماً
پاکستانی معاشرے میں ایسی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے گویا وہ معاشرے کا حصہ نہ ہوں، یا
یوں کہئے کہ معاشرہ انہیں اپنا حصہ تسلیم ہی نہیں کرتا۔
خواجہ سراؤں کو شکایت ہے کہ
وہ جس جگہ بھی جائیں انہیں لوگوں کے طنزیہ اور ذومعنی فقروں اور تحقیر آمیز رویوں
کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہیں ’مذاق‘ سمجھا جاتا ہے۔
خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے
آواز اٹھانے اور کوششیں کرنے والی ایک تنظیم ’ایشیاء پیسفک ٹرانس جینڈر نیٹ ورک‘
نے اسی سوچ کو بدلنے اور خواجہ سراؤں کے حوالے سے مثبت رویے معاشرے میں پروان
چڑھانے کی کوشش کا آغاز کیا ہے۔۔ ایک نئی مہم کے ساتھ جس کا نام ہے۔۔’چینج دی
کلیپ‘۔
انگریزی اخبار ’ٹری بیون‘ کی
ایک رپورٹ کے مطابق، اس مہم کا مقصدخواجہ سراؤں کی مشکلات کو دنیا کے سامنے پیش
کرنا ہے۔ اس کے لئے مہم میں شامل ہونے والے کو اپنی مختلف انداز میں تالی بجاتے
ہوئے ویڈیو اپ لوڈ کرنا ہوگی۔
ہر ویڈیو جو پوسٹ کی جائے گی
اس سے خواجہ سراؤں کےلئے تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ بالکل معاشرے کے
کسی دوسرے فرد کی طرح۔
پاکستان کی پہلی خواجہ سرا
ماڈل ’کامی سڈ‘ بھی ’چینج دی کلیپ‘ مہم میں شامل ہیں۔ کامی سڈ نے انسٹاگرام پر
اپنی ویڈیو اپ لوڈکی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا ’'کوئی کتنا بھی مختلف کیوں نہ
ہو، وہ عزت اور برابری کا حقدار ہے۔ ایسے مضبوط لوگوں کو ان کی بہادری پر خراج
تحسین۔'‘
بہت سے شوبز سلیبریٹز بھی
آگے آئے ہیں اور اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کرکے اس مہم کا حصہ بن گئی ہیں۔ سوشل میڈیا
اسٹار، ماڈل اور غیرت کے نام پر سگے بھائی کے ہاتھوں جان گنوانے والی قندیل بلوچ
پر بنی ڈرامہ سیریل ’باغی‘ میں اہم کردار ادا کرنے والے ماڈل اور اداکار عثمان
خالد بٹ نے اپنے خیالات شیئر کرتے ہوئے کہا ہے:
'’میں ایسے
معاشرے میں پلا بڑھا جہاں خواجہ سرا کے لئے لفظ ‘ہیجڑا‘ استعمال کیا جاتا تھا اور
آج بھی کیا جاتا ہے۔ ان کا مذاق اڑایا جاتا ہے اور ان کی تضحیک کرنا ہر کوئی اپنا
’حق‘ سمجھتا ہے۔ خواجہ سراؤں کو کبھی انسان نہیں سمجھا گیا۔ ان سب چیزوں کو اب
ختم ہونا چاہئے۔ وقت آگیا ہے کہ خواجہ سراؤں کے ساتھ توہین آمیز رویے کو تالی
میں بدلا جائے۔ اپنے ذہن کو بدلئے’چینج دی کلیپ‘ اور ’سپورٹ ٹرانس جینڈر‘ مہم میں
شامل ہوکر۔۔۔‘'
مشہور ڈیزائنر منیب نواز کا
کہنا ہے'’خواجہ سراؤں سے نامناسب سلوک ختم ہونا چاہئے۔''
کامیڈی شو ’بلبلے‘ کی
’خوبصورت‘ عائشہ عمر نے بھی خواجہ سراؤں کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے کہا ہے
کہ’'خواجہ سراؤں سے اپنا رویہ تبدیل کریں۔ سڑکوں پر خواجہ سراؤں پر ہنسنے کا
سلسلہ بدلیں۔ اپنے سوچنے کا طریقہ بدلیں۔'‘
’جوانی پھر
نہیں آنی‘ کے اسٹار احمد علی بٹ بھی خواجہ سراؤں کی حمایت پر سنجیدہ نظر آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ''وہ خواجہ سراؤں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔خواجہ سرا ؤں کو
جیسے وہ ہیں ویسا ہی رہنا کا اعتماد دیں ۔یہ قابل تعریف ہوگا۔‘'
بشکریہ اردوVOA
بشکریہ اردوVOA