رمسیس الثانی کا 3200 سال قدیم مجسمہ نئے عجائب گھر منتقل

رامسیس
تصویر کے کاپی رائٹAFP
مصر نے جمعرات کو رمسیس دوم کا دیوہیکل مجسمہ قاہرہ کے نئے عجائب گھر میں رکھنے کے لیے منتقل کر دیا ہے۔
مصر کے حکام کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ رمسیس دوم کا مجسمہ قاہرہ کے عجائب گھر میں ہونے سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

رمسیس دوم کا 3200 سالہ قدیم دیوہیکل مجسمہ گرینڈ میوزیم میں رکھا گیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کئی سالوں کی تاخیر کے بعد یہ عجائب گھر اگلے ایک سال میں پبلک کے لیے کھول دیا جائے گا۔
اس 83 ٹن وزنی مجسمے کو 400 میٹر کے فاصلے پر خاص طور پر تیار کیے گئے آہنی فریم میں منتقل کیا گیا۔
رامسیس
تصویر کے کاپی رائٹREUTERS
مصر کے وزیرِ نوادرات خالد العنانی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمسیس دوم کا یہ مجسمہ دنیا کے سب سے بڑے عجائب گھر کے مرکزی ہال میں بالکل اسی طرح محافظ کے طور پر موجود ہو گا جیسے یہ منف میں مقبرے کا محافظ تھا۔
یہ نیا عجائب گھر ابھی 70 فیصد مکمل ہوا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 16 سال قبل ہوا تھا اور اس پر آنے والی لاگت اب تک ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس سے قبل اس میوزیم کا افتتاح 2015 میں ہونا تھا لیکن اس تاریخ کو بڑھا کر 2018 کر دیا گیا۔
حکام کو امید ہے کہ اس عجائب گھر کی وجہ سے ملک میں کم ہوتی سیاحت کو دوبارہ فروغ ملے گا۔
رامسیس
تصویر کے کاپی رائٹAFP
رمسیس دوم کا 39 فٹ بلند مجسمہ تین صدییاں قدیم ہے۔ اس مجسمے کو 1820 میں اطالوی ماہر آثار قدیمہ نے دریافت کیا تھا۔
1955 میں مصر کے صدر جمال عبدالناصر نے اس مجسمے کو قاہرہ کے ریلوے سٹیشن کے سامنے رکھنے کا حکم دیا تھا۔ 2006 میں اس مجسمے کو نئے عجائب گھر کے لیے الاٹ کی گئی جگہ پر لے جایا گیا۔

رامسیس
تصویر کے کاپی رائٹREUTERS 
رمسیس دوم جس کو رمسیس الثانی بھی کہا جاتا ہے نے مصر پر 1279 سے 1213 قبل مسیح تک 68 سال حکومت کی۔ اور کہا جاتا ہے کہ انتقال کے وقت ان کی عمر 90 سال تھی۔
رامسیس دوم نے مصر میں اپنے کارناموں کی یادگاریں بنائیں اور ان کی حنوط شدہ لاش مصر کے عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔