جسبیر
ووہرہ نے کہا کہ وہ پیسہ ہونے کی وجہ سے اپنے گائیکی کے شوق کے لیے برطانیہ اور
انڈیا کے چکر لگا سکتے ہیں
جسبیر ووہرہ برطانوی کروڑ پتی ہیں
لیکن اب انڈیا کی فلمی صنعت میں گلوکاری کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
66 سالہ جسبیر ووہرہ کہتے ہیں 'مجھے
موسیقی کا بہت شوق ہے ۔۔۔ میں کئی راگ گا سکتا ہوں۔'
جسبیر ووہرہ اور ان کے چار بھائی 1968 اور 1972 میں
برطانیہ آئے اور انھوں نے ایسٹ اینڈ فوڈز کی بنیاد ڈالی۔
ابتدا میں یہ ایک چھوٹی سی کمپنی تھی جو برطانیہ میں
رہنے والے انڈینز کو دالیں اور چاول فروخت کرتے تھے۔ اب اس کا شمار برطانیہ کی بڑی
کمپنیوں میں ہوتا ہے جس میں 400 لوگ کام کرتے ہیں۔ 2013 میں اس کی آمدن 180 ملین
پاؤنڈ ہے۔
جسبیر
ووہرہ موسیقی کی محفلوں میں ایک نوجوان کی توانائی کے ساتھ شریک ہوتے ہیں
اس تمام عرصے میں جسبیر ووہرہ نے موسیقی کا شوق ختم
نہیں ہونے دیا۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ سنیچر اور اتوار کو جب بھی وقت
ملتا وہ ریکارڈنگ کرتے رہے۔
'میں نے درجنوں گانوں کے بول لکھے
ہیں۔ میں نے چھ البمز جاری کی ہیں اور اب میں خود اپنے سنگل بنا رہا ہوں۔'
جسبیر ووہرہ نے بتایا کہ انھوں نے دہلی میں چار سال کی
عمر میں گانا شروع کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی والدہ بھی گایا کرتی تھیں۔
ان چاروں بھائیوں کا خیال تھا کہ وہ برطانیہ میں کچھ
پیسے کمائیں گے اور پھر انڈیا واپس چلے جائیں گے لیکن کاروبار کی کامیابی کے بعد
انھوں نے یہیں رکنے کا فیصلہ کیا۔
جسبیر ووہرہ کی اب ممبئی میں ایک ٹیم ہے جو ان کے گانے
ریکارڈ کرتی ہے اور البم بناتی ہے۔
بشکریہ بی بی سی اردو