نصیرآباد سے اغوا شدہ سولہ سالہ ہندو لڑکی سے اسلام قبول کروا لیا گیا


منجھوشوری کے علاقے سے اقلیتی اوڈ برادری سے تعلق رکھنے والی شانتی عرف "پروین” نے سیشن جج جعفرآباد کے سامنے تحصیل مسجد کے امام مولوی نثار احمد نقشبندی نے کلمہ پڑھا کر اسے مسلمان کر دیا ہے.
دین اسلام قبول کرنے کے بعد اس کا اسلامی نام عائشہ بی بی رکھا گیا ہے. عائشہ بی بی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ میں عاقل و بالغ ہوں، مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا ہے، میں نے اپنی رضا خوشی سے اسلام قبول کیا ہے، عدالت اور پولیس مجھے تحفظ فراہم کرے.
واضح رہے کہ ہفتے کے روز اوڈ برادری نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بچی کو چند کار سواروں نے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ پانی بھرنے قریبی نہر پر گئی ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے احتجاجآ شاہراہ بند کر دی تھی. انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد انہوں نے احتجاج مؤخر کر دیا تھا.
اتوار کی صبح مذکورہ لڑکی نے تھانے میں پیش  ہو کر بیان دیا ہے کہ اس نے اسلام قبول کر لیا ہے.
بشکریہ: حال حوال