مشرقی فرانس میں ایک 60 سالہ معذور شخص اس وقت حیران رہ گیا جب اس نے سگریٹ کے پیکٹ پر اپنی کٹی ہوئی ٹانگ کی تصویر دیکھی۔
یہ تصویر تمباکو نوشی کے مضر صحت ہونے کے حوالے سے استعمال کی جانے والی تنبیہ کے طور پر شائع کی گئی تھی۔
تصویر کے ساتھ یہ پیغام لکھا گیا کہ 'سگریٹ نوشی آپ کی شریانوں کو بند کر سکتی ہے۔'
تاہم اس تصویر کو استعمال کرنے سے قبل اس شخص سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔
فرانس کے شہر میٹز میں مقیم البانیہ سے تعلق رکھنے والے اس شخص کا کہنا ہے کہ ان کی ٹانگ سنہ 1997 میں البانیہ میں پیش آئے فائرنگ کے ایک واقعے میں ضائع ہو گئی تھی۔
تصویر میں قابلِ شناخت زخموں اور جلنے کے نشانات ہیں تاہم یورپی کمیشن کا، جو کہ صحت سے متعلق اس نوعیت کی تنبیہ پر مبنی تصاویر کی فراہمی کا ذمہ دار ہے، کہنا ہے کہ اس شخص کو غلط فہمی ہوئی ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق مبینہ متاثرہ شخص کے بیٹے نے اس تصویر کو گذشتہ برس اس وقت دیکھا جب اس نے لگزمبرگ سے سگریٹ کا ایک پیکٹ خریدا۔
وہ یہ پیکٹ گھر لائے اور اپنے خاندان کے دیگر افراد کو دیکھایا۔
متاثرہ شخص کی بیٹی نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ 'لگزمبرگ سے واپسی پر میرے بھائی نے کچھ کہے بغیر سگریٹ کا پیکٹ ہمارے سامنے ایک میز پر رکھ دیا۔'
'ہم ششدر رہ گئے۔ ہمیں یقین نہیں آ رہا تھا۔'
اس فیملی کا خیال ہے کہ درحقیقت یہ ان کے والد کی ٹانگ کی تصویر ہے۔
ان کی بیٹی کا کہنا تھا کہ 'یہ ہمارے والد ہی کی ہے۔ ان کی ٹانگ پر موجود نشانات منفرد اور مخصوص ہیں۔'
متاثرہ شخص، جن کا نام یہاں نہیں لکھا جا رہا، کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی کسی کو اپنی کٹی ہوئی ٹانگ کی تصویر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔
ان کا ماننا ہے کہ شاید یہ تصویر سنہ 2018 میں اس وقت لی گئی تھی جب وہ یہ جاننے کے لیے ایک ہسپتال گئے تھے کہ آیا انھیں چلنے میں مددگار آلہ لگایا جا سکتا ہے یا نہیں۔
گذشتہ 20 برسوں سے وہ بیساکھیوں کی مدد سے چل رہے ہیں۔
'یہ دھوکہ دہی ہے'
متاثرہ خاندان کے وکیل انتھونی فیٹانٹے کا موقف بھی یہی ہے کہ تصویر ان کے مؤکل کی ہے۔
'(ٹانگ پر) ہر زخم مخصوص اور بےمثل ہے۔ متاثرہ شخص کی دوسری ٹانگ پر بھی جلنے کے نشانات ہیں اور یہ بہت واضح ہیں۔ کسی ماہر کے لیے ان کی شناخت کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہو گی۔'
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ 'درحقیت یہ بہت غیر یقینی بات ہے کہ ایک آدمی اپنے آپ کو اپنی مرضی کے بغیر ایک سگریٹ کے پیکٹ پر پورے یورپی یونین میں موجود پائے۔'
'میرے مؤکل کی معذوری کی سگریٹ کے پیکٹ پر تشہیر دیکھ کر ان (موکل) کا اعتماد مجروح ہوا ہے اور ان کی عزت پر حرف آیا ہے۔'
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے ہسپتال سے بھی پوچھا ہے کہ ان کو بتایا جائے کہ ان کے موکل کی تصویر یہاں تک کیسے پہنچی۔
تاہم فرانس کے ایک اخبار نے اس دعوی کی تردید میں دکھایا ہے کہ یورپی یونین کی 'ترکِ تمباکو نوشی' مہم کے دوران اسی تصویر کو سنہ 2017 میں بھی استعمال کیا تھا جبکہ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ ان کی تصویر ہسپتال میں سنہ 2018 میں بنائی گئی جبکہ یورپی یونین کے ڈیٹا بیس میں یہ تصویر سنہ 2014 میں بھی موجود تھی۔
اخبار کی جانب سے ہسپتال سے بھی رابطہ کیا گیا تاہم متاثرہ شخص کی بتائی گئی بات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
یورپین کمیشن کے ایک ترجمان کے فرانسیسی اخبار کو بتایا کہ 'انسدادِ تمباکو نوشی مہم میں استعمال ہونے والی ہر تصویر کے عوض تصویر دینے والے سے معاہدہ کیا جاتا ہے اور لی گئی تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہوتے ہیں۔'
'سردست موجود معلومات کی روشنی میں ہم کسی شک و شبہ کے بغیر کہہ سکتے ہیں کہ اس شخص (متاثرہ) کی مہم کے لیے کبھی تصویر نہیں بنائی گئی۔'