شوبز ڈائری: 'سیکس ویڈیو صرف میرے نام پر کیوں وائرل ہے'

رادھیکا آپٹےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionاداکارہ رادھیکا آپٹے کا کہنا ہے کہ جنسی مناظر دیو پٹیل اور ان کے درمیان فلمائے گئے ہیں تو پھر اس پر صرف ان کا نام کیوں لکھا جا رہا ہے۔

تھیئٹر اور فلم اداکارہ رادھیکا آپٹے ہندی کے ساتھ ساتھ تمل، تیلگو، ملیالی، مراٹھی اور بنگالی فلموں میں کام کرتی رہی ہیں اور اب نیٹ فلیکس پر فلم 'لسٹ سٹوریز' اور 'سیکرڈ گیمز' جیسی سیریز کے بعد ہالی وڈ کا رخ کر چکی ہیں۔

رادھیکا اکثر تنازعوں کا شکار ہوتی رہتی ہیں اور حال ہی میں ہالی وڈ اداکار دیو پٹیل کے ساتھ ان کی فلم 'ویڈنگ گیسٹ' کے کچھ جنسی مناظر انٹرنیٹ پر لیک ہو گئے اور 'رادھیکا سیکس سینز' کے نام سے یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔

رادھیکا کا کہنا ہے کہ یہ مناظر دیو پٹیل اور ان کے درمیان فلمائے گئے ہیں تو پھر اس پر صرف ان کا نام کیوں لکھا جا رہا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ معاشرے کی 'بیمار سوچ' کا نتیجہ ہے۔ 

یہ پہلی مرتبہ نہیں جب رادھیکا کو اس طرح کے چیلنج کا سامنا ہوا ہو۔ 

اس سے پہلے ان کی فلم 'پارچڈ' سے ان کے کچھ جنسی مناظر لیک ہوئے تھے جن میں وہ نیم برہنہ تھیں اور اس وقت بھی رادھیکا ہی ٹرولز کے نشانے پر تھیں، عادل حسین نہیں جن کے ساتھ انھوں نے یہ فلم کی تھی۔

’اب کبھی جھاڑو کی بات نہیں ہوگی’

بالی وڈ کی ڈریم گرل اور رکنِ پارلیمان ہیما مالنی اس ہفتے انٹرنیٹ پر چھائی رہیں اور ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہی تھی۔ 

گذشتہ مئی میں وہ اپنی انتخابی مہم کے لیے کھیتوں میں اتری تھیں اور انتہائی فلمی انداز میں کھیتوں میں کام کرتی ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر کہیں طنز اور کہیں مزاح کا موضوع بنی رہیں۔ 

اس ہفتے ہیما جی کی ایک ویڈیو جاری ہوئی ہے جس میں وہ 'سواچ بھارت' مہم کے تحت پارلیمان کے احاطے میں دوسرے اراکین کے ساتھ جھاڑو لگانے کی ناکام کوشش کرتی نظر آئیں۔ ویڈیو میں ہیمامالنی کی جھاڑو بمشکل زمین کو چھو رہی تھی۔ 

سوشل میڈیا کے جیالوں کو ہیما کی اس ویڈیو پر 'میمز' بنانے کا موقع ملا تو مِلا، خود ان کے شوہر دھرمیندرا بھی باز نہیں آئے۔ 

جب ٹوئٹر پر کسی نے ان سے پوچھا کہ کیا کبھی ہیما جی نے 'جھاڑو پکڑا ہے؟' تو ان کا جواب تھا 'ہاں صرف فلموں میں۔' پھر انہوں نے لکھا کہ 'میں اپنی ماں کی بڑی مدد کیا کرتا تھا اور جھاڑو لگانے میں ماہر تھا۔' 

لگتا ہے کہ دھرم بھا جی کا یہ مذاق گھر میں انھیں مہنگا پڑا۔ اس لیے اگلے ہی دن انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے تبصروں کے لیے معافی مانگی، لیکن وہ بھی اس انداز میں کہ جیسے وہ اپنی ہی ہنسی چھپانے کی کوشش کر رہے ہوں۔

ٹوئٹر پر اپنی جوانی کی ایک تصویر کے ساتھ جس میں وہ ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ رہے ہیں، انھوں نے لکھا 'ان کی بات کا غلط مطلب نکالا گیا اور اب وہ کبھی بھی 'جھاڑو' کی بات نہیں کریں گے۔'

’نہیں چاہتا کہ بیٹا میری فلمیں دیکھے’

بِن بیاہے پاپا تشار کپور جنھوں نے سنہ 2000 میں فلم 'مجھے کچھ کہنا ہے' سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا، آج کل پردے سے غائب ہیں اور اپنے بیٹے لکشیہ کی دیکھ بھال پر پوری توجہ دے رہے ہیں۔

لکشیہ کی پیدائش سیروگیسی کے ذریعے ہوئی تھی۔

تشار کپور، لکشیہ کپورتصویر کے کاپی رائٹTHE INDIA TODAY GROUP
Image captionتشار کپور اپنے بیٹے لکشیہ کے ساتھ

توشار کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی وجہ سے کم کام کر رہے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں، بلکہ وہ اچھے کردار یا یوں کہیں کہ ہر طرح کے کام کے لیے تیار ہیں۔ دوسرے لفظوں میں تشار کام کے انتظار میں ہیں۔ 

تاہم تشار کپور کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ابھی ان کا بیٹا ان کی فلمیں دیکھے اور وہ صحیح وقت آنے پر لکشیہ کو اپنے کام کے بارے میں بتائیں گے۔