1981ء میں ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ ڈیمی مور کی پہلی فلم چوائسز (Choices) ریلیز ہوئی تھی اور 38سال بعد 2019ء میں بھی وہ اپنی آنے والی فلم کارپوریٹ اینیملز (Corporate Animals) میں ادا کاری کے جوہر دکھا رہی ہوں گی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ڈیمی مور آج بھی پرکشش اور اسمارٹ ہیں اور اس کیلئے ڈیمی کیا کچھ کرتی ہیں، اس رازسے وہ خود پردہ اٹھاتی ہیں۔
موئسچرائزنگ کرنا
ڈیمی مور کا کہنا ہے کہ ’’ میرے نزدیک موئسچرائزنگ کرنا ہی اینٹی ایجنگ کا روایتی نسخہ ہے ، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنا ہی رات گئے اسے استعمال کرتے ہیں۔ میں جب بھی گھر پہنچتی ہوں تو میں اپنا چہرہ صاف کرنے اور موئسچرائز کرنے میں کافی وقت لیتی ہوں۔ میرا اس پر بہت یقین ہے، اگر آپ کی توجہ اپنی جلد کی بہتری پر مرکوز ہے تو آپ کو بہت زیادہ میک اپ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
ٹھنڈے پانی کی تھراپی
ٹھنڈے ٹھار برفیلے پانی کے اندر وقت گزارنے کا عمل کریوتھراپی (Cryotherapy ) کہلاتاہے اور یہ امیرترین افراد اور سیلیبرٹیز کے مشاغل میں سے ایک ہے۔ اس تھراپی کے تحت ڈیپ فریز پانی کے اندر جب آپ وقت گزارتے ہیں تو جسم کو واپس گرم کرنے کے لیے محنت کرنا پڑتی ہے، اس طرح جسم اپنی کیلوریز کو جلانا شروع کردیتاہےاور وزن کم ہونے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔
ڈیمی مور کی ڈائٹ
ڈیمی اعتراف کرتی ہیں کہ وہ ڈائٹ کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہتی ہیں لیکن انھیں اپنے ماڈلنگ والے امیج کو برقرار رکھنا پڑتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ تین بچوں کی ماں ہونے کے باوجود انھیں ہر لحاظ سے اپنے آپ کو سر سے پائوں تک دیکھنا پڑتا ہےتاکہ وہ اپنی فلموں کے کرداروں کے ساتھ انصاف کرسکیں۔ دیگر سیلیبرٹیز کی طرح ڈیمی مور کی فٹنس کا راز بھی ورزش اور ڈائٹ میں پوشیدہ ہے۔ ڈیمی کی ڈائٹ میں اورگینک یعنی قدرتی غذائیں شامل ہیں، وہ اکثر کچی سبزیاں اور پھل کھاتی ہیں جبکہ پکے ہوئے کھانے سے اجتناب کرتی ہیں۔ قدرتی غذائوں والی ڈائٹ میں ہر ی سبزیاں، پھل، بادام اور گریاں شامل ہیں۔ اگر پکی ہوئی غذا کھانی پڑ جائے تو وہ 116 سے 118 فارن ہائٹ سے زیادہ درجہ حرارت پر پکی ہوئی نہ ہو۔
ڈائٹ نہیں تھی رائٹ
2010ء کی بات ہے جب ڈیمی اور اس کے سابقہ شوہرایشٹن کوچر نے کھانا کھانے سے ناطہ توڑ کر صر ف صاف پانی، لیموں ،میپل سیرپ اور سرخ مرچ پر گزارا کرنا شروع کردیا تھا۔ اس کا مقصد اپنے جسم کو زہریلے اجزاء سے پاک کرنے کے ساتھ تمباکو اور مے نوشی کی علت سے جان چھڑانا تھا۔ لیکن ماہرین نے اسے مسترد کردیا کیونکہ اس سے میٹابولیزم کی رفتار سست ہو جاتی ہے، وزن بھی کم ہوجاتاہے۔
ڈیمی 11 نومبر 1962ء کو نیو میکسیکو میں پیدا ہوئیں۔ ڈیمی کا بچپن بہت ہی تکلیف دہ تھا۔ تین ماہ کی عمر میں والدین میں علیحدگی ہوگئی تھی۔ ڈیمی کی والدہ نے دوسری شادی ایک اخبار فروش سے کی جو اپنی جاب کی وجہ سے بار بار گھر تبدیل کرتے تھے، چنانچہ ڈیمی کا بچپن خانہ بدوشوں کی طرح گزرا۔ ڈیمی مور نے16سال کی عمر میں ماڈلنگ کا پیشہ اپنایا اور 1980ءمیں ایک میگزین کے لیے بولڈ شوٹ کروا کے اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب ہوئیں۔
1986ء میں بننے والی ڈیمی مور کی فلم اباؤٹ لاسٹ نائٹ (About Last Night) کمرشل بنیادوں پر کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور اپنی پہلی ہی فلم میں ا داکاری کے جوہر دکھا کر وہ ہالی ووڈ کی ا سٹار بن گئیں۔ 1990ءمیں ڈیمی نے مشہور فلم ”گھوسٹ“ میں کام کیا۔ اس فلم نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنائے اور ڈیمی مور ”گولڈن گلوب“ ایوارڈ کےلئے نامزد ہوئیں۔ گھوسٹ کی کامیابی کے بعد ڈیمی مور نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ کامیابیاں اس کی راہ میں بکھری پڑی تھیں اور وہ ایک ایک کرکے ان کو سمیٹتی گئیں۔
1992ء میں ”اے نیو گڈ مین“ 1993ء میں’’ انڈیسینٹ پروپوزل“ اور 1994ء میں ”ڈسکلوثر“ جیسی ہٹ فلمیں دیں۔ 1996ء میں ڈیمی نے فلم ”اسٹرپٹیز“ کیلئے 12.5 ملین ڈالر کا خطیر معاوضہ لے کر ہالی ووڈ کی سب سے مہنگی اور زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ ڈیمی مور نے اپنے نام کے ساتھ لفظ ”مور“ اپنے پہلے خاوند ”فریڈے مور“ سے لیا، جو ایک نامور موسیقار ہیں۔ انھوں نے ماڈلنگ سے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا اور فلموں میں دھو م مچانے کے بعد ٹیلی ویژن پر بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ بطور ہدایتکارہ انہوں نے دو فلمیں ”اسٹرئیک“ اور ”فائیو“ بنائیں۔ وہ ہالی ووڈ کے آٹھ بڑے ایوارڈز حاصل کر چکی ہیں۔ ڈیمی مور کا پسندیدہ مشغلہ گڑیاں جمع کرنا ہے۔
بشکریہ جنگ۔