ایف آئی اے نے رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کلپ وائرل ہونے پر یو ٹیوب اور فیس بک سے مدد مانگ لی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ نے فیس بک اور یوٹیوب انتظامیہ کو مراسلہ بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کلپ ان کی مرضی کے بغیر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئیں ہیں لہذا ان ویڈیوز کلپ کو سوشل میڈیا سے ہٹانے کے لیے تمام لنکس کو بلاک کیا جائے۔
ایف آئی اے نے مراسلے میں یہ بھی مطالبہ کیا کہ وائرل کردہ مواد کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں کہ یہ تصاویر اور ویڈیوز کلپ کہاں سے اپ لنک ہوئے تاکہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ان افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی شروع کرے۔
ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری سرفراز کے مطابق قانون کے مطابق کارروائی شروع کر دی گئی ہے لیکن جیسے ہی فیس بک اور یوٹیوب سے اس حوالے سے تفصیلات ملتی ہیں کیس حل کرنے میں مدد ملے گی تاہم ریکارڈ موصول ہونے کے بعد سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کلپ دبئی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں اور اس دوران سے ان کی سابق منیجر بھی غائب ہیں جب کہ اس سلسلے میں رابی پیرزادہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کی نئی منیجر سارہ نے کہا کہ وہ اس وقت بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں یہ درست ہے کہ ان کی سابق منیجر سے فون پر رابطہ بھی نہیں ہو رہا ہے مگر یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ رابی پیرزادہ کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز انہوں نے ہی وائرل کی۔ تاہم ایف آئی اے کی تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔