لیڈی گاگا اپنی نوجوانی کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ بھی ہوگئیں اور انہوں نے اشکبار ہوتے ہوئے کہا کہ انہیں 19 برس کی عمر میں ایک بار نہیں بلکہ بار بار ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا گیا جس وجہ سے وہ ذہنی تناؤ اور پریشانی کا شکار بھی ہوگئیں۔
پاپ گلوکارہ کے مطابق بار بار ریپ کیے جانے کی وجہ سے ان کے ذہن پر منفی اور برے اثرات مرتب ہوئے تاہم ان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ جلد ہی معروف گلوکارہ بن گئیں اور انہوں نے امریکا سے نکل کر دنیا کے دوسرے ممالک کا دورہ بھی کیا جس وجہ سے ان کی ذہنی الجھن کم ہوئی۔
گلوکارہ نے انٹرویو کے دوران یہ بھی کہا کہ جب ان کے ساتھ نامناسب واقعات پیش آئے اور وہ ذہنی مسائل کا شکار ہوئیں تو کوئی بھی ان کی بات سمجھنے یا ان کی مدد کرنے کے لیے موجود نہیں تھا یہاں تک کے ڈاکٹرز بھی ان کے مسائل کو سمجھنے سے قاصر تھے۔
گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ذہنی مسائل اور تناؤ کی وجہ سے انہیں دوائیاں بھی نارمل رکھنے میں مددگار ثابت نہیں ہو رہی تھیں کیوں کہ درحقیقت ان کے ذہنی مسائل کو درست انداز میں سمجھا ہی نہیں جا رہا تھا۔ لیڈی گاگا کے مطابق متعدد بار ’ریپ‘ کیے جانے کی وجہ سے وہ نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی طور پر بھی متاثر ہوئیں اور انہیں ذہنی صدموں سے نکلنے میں کچھ وقت لگا۔
گلوکارہ نے انٹرویو کے دوران اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ نہ صرف ہراسانی کا شکار خواتین بلکہ ذہنی مسائل اور تناؤ کا شکار رہنے والی خواتین کی مدد کے لیے پرعزم ہیں اور وہ ان کا ساتھ کبھی بھی نہیں چھوڑیں گی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب وہ ذہنی صحت کا شکار ہوئیں تو تنہا تھیں تاہم آج ذہنی مسائل کی شکار خواتین اکیلی نہیں ہیں اور وہ ان کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔