پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور معروف مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی نے بالآخر اپنے خفیہ نکاح کا اعتراف کر لیا ہے اور صحافی مبشر لقمان کے ساتھ انٹر ویو میں انہوں نے کافی تفصیلات بھی بتا دی ہیں تاہم انہوں نے خاتون کا نام بتانے سے گریز کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالقوی نے صحافی مبشر لقمان کو خصوصی انٹرویو دیا جو کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل پر بھی جاری کیا ، اس خصوصی انٹرویوکے دوران مبشر لقمان نے مفتی عبدالقوی سے تحریک انصاف کی اندرونی سیاست اور دیگر معاملات پر بھی بات چیت کی ۔
اسی دوران مفتی عبدالقوی نے نکاح پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میں نے ایک محترمہ سے کہا میں آپ سے نکاح کرنا چاہتاہوں اس نے جواب دیا کہ یہ میری خوش نصیبی ہے کہ مفتی نے مجھے پیشکش کی ہے۔ چالیس دن پہلے میں نے ایک زبردست محترمہ سے نکاح کیا ہے، لیکن یہ معاملہ چونکہ راز کا ہے، میں اپنے مقدر پر بھی فخر کر رہا ہوں اور وہ اپنے مقدر پر بھی فخر کر رہی ہیں ۔
مبشر لقمان نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا وہ کوئی وزیر تو نہیں ہیں؟ جس پر مفتی نے کہا وہ ایک بہت بڑے خاندان کی محترمہ ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ آپ نے نکاح کر لیا جبکہ آپ نانا اور دادا بن چکے ہیں۔ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرے نواسے کا بھی نکاح ہونے والا ہے اور وہ انجینئر ہے ۔
مفتی عبدالقوی نے بتایا کہ میں نے محترمہ سے کہا کہ اسلام آباد میں مجھے ایک محترمہ کی ضرورت ہے اور آنا جانا بھی ہے تو انہوں نے ہاں کر دی۔ میں نے نکاح چھپ کر نہیں بلکہ باہمی رضامندی سے کیا ہے۔ وہ محترمہ بھی صاحب اولاد ہیں اور میں بھی صاحب اولاد ہوں ۔
مبشر لقمان نے مفتی عبدالقوی سے پوچھا کہ آپ نے اہلیہ کو سلامی میں کیا تحفہ دیا جس پر انہوں نے کہا کہ یہ راز کی باتیں ہیں ،صحافی کے اصرار پر عبدالقوی نے کہا کہ دو چیزیں میری ملتان میں بطور سوغات ہیں، ایک سوٹ اور ایک دوپٹہ۔ جب میں تحفے لے کر گیا تو دل تو وہ پہلے ہی دے چکی تھیں اور ان تحفوں کو دینے کے بعد مزید انہو ں نے مجھے دل دے دیا۔
صحافی نے پوچھا کہ زیورات میں کیا دیا ہے آپ نے تو مفتی عبدالقوی نے کہا کہ کچھ بھی نہیں، وہ مجھ سے زیادہ مالدار ہیں۔ مبشر لقمان نے کہا کہ اہلیہ نے آپ کو کیا تحفہ دیا؟ جس پر مفتی عبدالقوی بولے بہت کچھ دیا ہے ، پہلے دل دے دیا، پھر میرا جسم میری مرضی، پورے جسم کو میرے سپرد کر دیا۔ یہ تھوڑی خوش قسمتی ہے، پہلے میرے پاس اسلام آباد ہوٹل کی رہائش ہوتی تھی، اب ان کا کمرہ میرا کمرہ ہے، ان کا گھر میرا گھر ہے۔
بشکریہ: ڈیلی پاکستان