آصف فرخی خوان بڑا، خوان پوش بڑا، بیچ میں سے نکلا ایک ہی بڑا۔ اس دفعہ کے نوبیل انعام برائے ادب پر یہی بات صادق آتی ہے۔ بڑے طمطراق کے ساتھ اعلان ہوا کہ اس بار ایک نہیں، دو انعامات دیے جائیں گے۔ پچھلے سال کا انعام وقت پر نہیں دیا جاسکا تھا۔ سوئیڈش اکادمی کے طریق کار کے بارے میں سخت سوالات اٹھائے گئے اور ان کی کارکردگی مشتبہ پڑ گئی تھی۔ افواہوں کے بعد اسکینڈل کی زد میں آئی ہوئی اکادمی ایک سال انعام دینے کے قابل نہیں رہی۔ حالات کا رخ اتنا خراب ہوگیا تھا کہ اکادمی کی تنظیمی صلاحیت اور مراحل میں شفافیت کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے۔ اب نئی …
آصف فرخی ایک مرتبہ مجھے فہمیدہ ریاض کے بارے میں تعزیتی مضمون لکھنے کے لیے کہا گیا۔ قباحت اس میں صرف اتنی تھی کہ وہ اس وقت زندہ تھیں۔ بڑے لکھنے والے اس قسم کی ضمنی تفصیلات سے حوصلہ نہیں ہارتے۔ مگر میں اتنا بڑا بننے سے رہ گیا۔ ہوا اس طرح کہ کراچی کے ایک انگریزی روزنامے کے لیے میں مضامین، تبصرے وغیرہ لکھتا رہا ہوں۔ اس کے ادارتی عملے میں نووارد ایک خاتون نے مجھے ٹیلی فون کیا اور یہ اسائنمنٹ میرے سپرد کر دیا۔ یہ فرمائش سُن کر میں بھونچکا رہ گیا۔ ”خیر تو ہے، کیا ہوگیا فہمیدہ ریاض کو؟ “ میں نے گھبرا کر پوچھا اور الفاظ جیسے میرے حلق میں اٹک کر رہ گئے۔…
Social Plugin