جی ڈبلیو ایف ہیگل نے 18 ستمبر1806ء کو ایک تقریر میں کہا تھا ”ہم ایک اہم دور کے دروازے پر کھڑے ہیں۔ یہ ایک ایسا ہنگامہ خیز دور ہے جس میں انسانی جوش و ولولہ چھلانگ لگاتے ہوئے آگے بڑھتا ہے۔ سابقہ شکلوں کو بدل دیتا ہے اور ایک نیا روپ دھار لیتا ہے۔ دنیا کو جوڑ کر رکھنے والے سارے نمائندہ اصول، تصورات اور تانے بانے خواب کی تصویروں کی طرح ڈھیر ہو کر رہ جاتے ہیں، ایک نئی سپرٹ کا زمانہ قریب تر آتا ہے۔ فلسفہ خصوصی طور پر اس کا استقبال کرتا ہے اور جو اپنی کم فہمی کی وجہ سے اس کی مخالفت کرتے ہیں وہ اس ماضی سے چمٹ کر رہ جاتے ہیں“ ۔ مجھے فرانسس فوکویاما کی…
Social Plugin