مغلیہ دور میں خواجہ سرا حرم کی تمام سر گرمیوں پر نظر رکھتے تھے اور اُس کی اطّلاعات بادشاہِ وقت کو پہنچاتے تھے۔ اُن کا دربار میں کافی اثر ہوتا تھا۔ اکثر امرا بادشاہِ وقت کی خوش نودی کے لیے بھی اُنھیں استعمال کرتے تھے۔ مغلیہ دور میں محمد شاہ رنگیلا کے عہد میں خواجہ سراﺅں کو ایک خاص حیثیت حاصل ہوئی۔ ”فرہنگِ آصفیہ“ میں اِس کا ذکر یوں ہے: ہمارے ہندوستان میں محمد شاہ رنگیلے کے وقت سے اِس فرقے نے رونق پکڑی، کیوں کہ بادشاہِ مذکور نے محلوں میں آنے جانے کے واسطے قلماقنیوں، ترکنوں، جسولنیوں، یعنی بساولنیوں وغیرہ کے بجاے ایسے ہی لوگوں کو مقرّر فرما …
Social Plugin