ارسلان اکرام کنجری کی بچی حرام خور اتنی دیر۔ جنید نے چنگارتے ہوئے کہا۔ شازیہ کانپتی ہوئی برف کی ڈھلیاں لائی اور اس کے شراب سے بھرے گلاس میں ڈال دی۔ گزشتہ چھ برس سے وہ یہ اذیت ناک زندگی گزار رہی تھی۔ سانولا رنگ، تیکھے نین نقش اور خوبصورت ٓانکھوں والی اس لڑکی کو نجانے کن گناہوں کی سزا مل رہی تھی جو اس جانور کے ساتھ باندھ دیا گیا تھا۔ جنید رشتے میں اس کا چچازاد تھا۔ شازیہ کے والدین نے بھتیجے کی مالی حیثیت دیکھتے ہوئے اس سے بیاہ دیا تھا۔ نجانے کیوں ہمارے ہاں رشتے ذہنی ہم ٓاہنگی کے بجائے پیسے اور جسم دیکھ کر کیے جاتے ہیں۔ جنید کے رویے کی وجہ اوپر ت…
Social Plugin