ببرک کارمل جمالی صحافت ریاست کا چوتھا ستون تصور کیا جاتا ہے۔ انبیائے کرام سے منسوب یہ متبرک پیشہ پوری دنیا میں رائج ہے۔ صحافت سے وابستہ شخص خواہ وہ مسلمان ہو یا ہندو، عیسائی ہو یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، وہ دیانت دار اور غیر جانبدارانہ صحافت کو ترجیح دے گا۔ ہمارے مُلک میں لوگ قلم کو لکھنے سے زیادہ ازاربند ڈالنے کے لیے استمال کرتے ہیں۔ بھلا وہ قوم سماجی، معاشی اور تعلیمی ترقی کیسے کرے گی جو میراثی کو اپنا اُستاد، کپڑے بنانے والے درزی کو ماسٹر، جاہل کو درویش، ظالم کو طاقتور، کم ظرف کو میر، وڈیرے کو ابا سائیں، داداگیر کو بھائی اور کسی بھی …
Social Plugin