سپین کے وزیراعظم پیدر سانچیز نے اتوار کے روز وعدہ کیا کہ وہ ملک میں جسم فروشی کو غیر قانونی بنا دیں گے۔ ویلنسیا میں اپنی سوشلسٹ پارٹی کی تین روزہ کنوینشن میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اس کی وجہ سے عورتیں ’غلام‘ بن کر رہتی ہیں۔ جسم فروشی کو سپین میں 1995 میں جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا اور 2016 میں اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق یہ صنعت 3.7 ارب یورو کی ہو چکی تھی۔ 2009 میں ایک سروے میں پتا چلا کہ ہر تین میں سے ایک ہسپانوی مرد نے سیکس کے لیے کبھی نہ کبھی پیسے دیے ہیں۔ تاہم ایک اور رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ شرح 39 فیصد تک ہو سکتی ہے اور …
صوبۂ پنجاب کی تحصیل چنیوٹ کے ایک گاؤں کی رہائشی کنیز فاطمہ ایک غریب کسان کے گھر پیدا ہوئی۔ اس کے باپ نے کھیتوں میں مزدوری کر کے اپنے سات بچوں کو پالا۔ کنیز کو میٹرک تک تعلیم دلوائی اور اس کی شادی کر دی۔ یہاں تک سب ٹھیک تھا۔ لیکن زندگی اس کے بعد کنیز کے لیے تنگ ہوتی گئی۔ کنیز کہتی ہے کہ اس کا شوہر کچھ نہیں کماتا تھا، اس کے دو بچے بھی ہوگئے۔اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کے لیے اس نے محنت مزدوری کرنے کی ٹھانی لیکن جس گھر میں وہ گھریلو ملازمہ بن کر گئی وہ ایک ’ڈیرہ‘ تھا۔ کنیز کے مطابق اس کے دھندے میں ڈیرہ اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں بہت سی لڑکیاں جسم فروشی…
Social Plugin