محترم ڈاکٹر خالد سہیل صاحب آداب زندگی کی لگ بھگ چار دہائیاں گزر گئی ہیں۔ اس طویل سفر میں بہت سے لوگوں سے ملاقات ہوئی۔ چند ایک ایسے ملے جن سے ملنے کا بہت اشتیاق تھا مگر مل کے صدمہ ہوا اور دوبارہ ملنے سے توبہ کر لی۔ دوبارہ مل بھی گئے تو بھی اتنا ہی صدمہ ہوا۔ کچھ ایسے تھے جن سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ بہت اچھا وقت ساتھ گزارا مگر پھر کبھی ان کا اور کبھی میرا موڑ آ گیا اور ہم بچھڑ گئے۔ مگر یادوں میں ہمیشہ موجود رہے۔ دل ہمیشہ دوبارہ ملنے کو تڑپتا رہا۔ اور جب ملاقات ہوئی تو طبعیت ہشاش بشاش ہو گئی۔ مختصر ملاقات میں بھی یوں لگ…
خواجہ زبیر محترم ڈاکٹر صاحب آپ کا تازہ مضمون ’منٹو کے افسانے صرف ذہنی بالغوں کے لئے ہیں‘ نظر سے گزرا۔ آپ کے مضامین میں بہت شوق سے پڑھتا ہوں اور جس چیز کا لطف اٹھاتا ہوں اور دل ہی دل میں آپ کو داد دیتا ہوں اس کا تذکرہ بہت ضروری ہے۔ آپ کا مطالعہ اور تجربہ نہایت وسیع ہے۔ شاعری تو آپ کی کمال ہے۔ آپ کا شعر ہے یہ جو ٹھہرا ہوا سا پانی ہے اس کی تہہ میں عجب روانی ہے بحری رو سے تو انسان صدیوں سے واقف ہے۔ جہاز راں ان رووں پر جہاز ڈال کر کب سے گھومتے آئے ہیں۔ لیکن وہ رویں سطح پر چلتی ہیں اور surface currents کہلاتی ہیں۔ ایک شاعر جب اپنے شعر میں bottom cur…
Social Plugin