چلو کہ چل کے چراغاں کریں دیارِ حبیب ہیں انتظار میں “پچھلی” محبتوں کے مزار محبتیں جو فنا ہو گئیں ہیں میرے ندیم! اگلی نہیں کہوں گی۔ مجھے تو پچھلی محبتوں کا ماتم کرنا ہے۔ یہ دسمبر ہے۔ یادوں کی انیاں قلب و جگر میں اُتر آئی ہیں۔ یاد کرتی ہوں مصری سفارت خانے کے قومی دن پر میں اور بشری رحمن بھی مدعو تھے۔ سرینا ہوٹل کے ہال میں بنگلہ دیشی سفیر اور اُن کی بیگم بارے جاننے پر میں نے دونوں کے قریب جا کر کہا۔ ”میں نے ڈھاکہ یونیورسٹی سے پڑھا ہے۔ میری روندھی آواز آنکھوں کے نمی اُترے گوشے اور پوربو پاکستان کی محبت میں بھیگے چہرے کو دونوں نے…
Social Plugin