عورت مارچ کی گرد تو اب بیٹھ چکی۔ کرونا وائرس کا غبار اب فضا میں ہے اور ایسے کہ عورت کے جسم پر اس کی مرضی کی بات سن کر بلبلانے والے اب اپنے جسموں کی سلامتی کے لئے کونے کھدروں میں جا بیٹھے ہیں۔ عورت مارچ مگر بہت سے سوال چھوڑ گیا ہے۔ معاشرے میں کوئی سوال کسی جزیرے پر جنم نہیں لیتا اور خلا میں تحلیل نہیں ہوتا۔ سچ تو یہ ہے کہ کرونا کے ہنگامے نے ایک خاص زاویے سے عورت مارچ کے اٹھائے ہوئے سوالات کی تصدیق کی ہے۔ اپنے جسم کی سلامتی چاہنے والوں کی خیر ہو، عورتیں بھی اپنے جسم کی سلامتی، اپنی عزت کے تحفظ اور اپنے حقوق کی ضمانت مانگنے ہی سڑکوں پر نکلی…
Social Plugin