خورشید ندیم لبرلز اور مذہبی لوگوں کو ایک بات سمجھنا ہوگی: سماجی تشکیل، نظریات نہیں، رویوں کی بنیاد پر ہو تی ہے۔ لبرل ازم رویہ بھی ہے اورنظریہ بھی۔ مذہب بھی دونوں کا مجموعہ ہے۔ جہاں تک میں جان سکا ہوں، رویے کے باب میں کم از کم سماجی سطح پر دونوں میں اتفاق زیادہ اور اختلاف کم ہے۔ پھر یہ ہنگامہ آرائی کیا ہے؟ بحیثیت نظریہ، لبرل ازم کا کہنا ہے کہ انسان ایک آزاد وجود کا نام ہے۔ وہ اپنے معاملات، اپنی عقل اور بصیرت سے طے کرے گا۔ یہ حق کسی مذہب، دوسرے لفظوں میں کسی خالق کو نہیں دیا جا سکتا کہ وہ انسان کے لیے کسی لائحہ عمل کا تعین کرے۔ ‘خالق…
Social Plugin