زندگی کے بائیس سال گزر گئے، کچھ خواہشوں کو قتل کیا، کچھ خواہشوں کو قربان کیا اور کچھ خواہشیں خود ہی دم توڑ گئیں۔ بائیس سال میں سب سے زیادہ اپنے باپ کے لیے جیتی رہی۔ بہت مشکل ہوتا ہے کسی اور کے لیے جینا۔ مگر اس معاشرے کی ہر لڑکی اس دور سے گزرتی ہے۔ مجھے لگتا ہے میں نے اپنی عمر میں وقت سے پہلے ہر چیز کو سمجھ لیا ہے جو کہ بہت ہی سنگین غلطی ہے میرے لیے۔ پہلی بار جب پیریڈز ہوئے تو اماں نے ایک کتابچہ میرے ہاتھ میں تھما دیا جس میں “پینٹی پر پیڈ کیسے چپکایا جاتا ہے” سے لے کر استعمال شدہ پیڈ کو کیسے ڈسپوز کرنا ہے اور اگلے ماہ کے پیریڈز تک س…
Social Plugin