پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک پوسٹ کو شیئر کریں و پوسٹ کو شیئر کریں Messenge پوسٹ کو ش شیئر تصویر کے کاپی رائٹ TWITTER Image caption کراچی جلسے کے دوران ارمان لونی اور ورانگہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پشتون معاشرے میں خواتین کا باہر نکلنا اور جلسے جلوسوں احتجاجوں میں شرکت کرنا نہ اتنا سہل ہے یہ ہی عام لیکن گذشتہ برس بننے والی تنظیم پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسوں میں اور سوشل میڈیا پر تنظیم کی مہمات میں سماجی کارکن اور پشتون خواتین کی ایک بڑی تعداد دکھائی دیتی ہے۔ اس کلچر اور روایات میں اس کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی پھر یہ ممکن کیسے ہوا اور یہ خواتین تنظیم…
عابد حسین شیئر کریں ف پوسٹ کو شیئر ک پوسٹ کو شیئر کریں پوسٹ کو شیئر کری شیئر تصویر کے کاپی رائٹ AFP Image caption پشتون تحفظ موومنٹ نے گذشتہ سال جنوری میں اسلام آباد کے پریس کلب کے باہر اپنا پہلا بڑا مظاہرہ کیا جو دو ہفتے تک جاری رہا ایک سال قبل پشتون نوجوانوں پر مشتمل ایک قافلہ لانگ مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے سامنے کراچی میں پشتون نوجوان نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل پر احتجاج کرنے جمع ہوا تو کوئی نہیں جانتا تھا کہ اگلے 12 ماہ کے دوران یہ تحریک کیا رنگ لائے گی۔ اسلام آباد پریس کلب پر دھرنے کے ٹھیک ایک سال ب…
Social Plugin