ڈاکٹر محمد یوسف سمرا میں بچپن سے ہی پھولوں کا دیوانہ تھا۔ گھر کے لان میں مالی کے ساتھ بیٹھ کر پودوں کی تراش خراش میں مالی کا ہاتھ بٹایا کرتا۔ ہماری شام لان میں گزرا کرتی۔ جو پودا مرجھا جاتا ہم اسے نکال کر نیا لگا دیتے۔ میں شوق سے پودوں کو پانی لگاتا۔ مالی کہتا تھا، جو پودا پانی لگانے کے باوجود ہرا نہ ہو، اس کی جڑ میں بیماری لگ جائے یادیمک، وہ ہرا نہیں ہو سکتا۔ ۔ ہمارا لان سرخ گلابوں، سفید کلیوں اور پیلے گیندوں سے بھرا رہتا۔ گرمیوں کے آخر میں انار کے پودوں پر لگے پھول مجھے بہت انسپائر کرتے۔ میں کافی دیر انار کے پھولوں سے لدے درخت کے …
Social Plugin