صائمہ ملک ایک دن فون کی گھنٹی بجی. میں نے فون اٹھایا تو دوسری جانب سے آوازآئی، مجھے ملک صاحب سے بات کرنا ہے۔ ملک صاحب گھر پر تشریف فرما نہیں تھے جس کی وجہ سے میں نے معذرت کی کہ بات نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ موجود نہیں۔ جواب آیا کہ آپ پوچھیں گی نہیں کہ میں کون ہوں۔ میں نے جواب میں کہا کہ آپ کو ملک صاحب سے بات کرنا ہے، وہ آجائیں گے تو میں انہیں بتا دوں گی کہ آپ کی کال آئی تھی۔ آپ اپنا نام بتا دیں۔ اُن صاحبہ نے کہا کہ میں اُن کی دوست گڑیا بول رہی ہوں۔ میں نے خدا حافظ کہا اور فون منقطع کر دیا۔ تھوڑی دیر بعد پھر فون کی گھنٹی بجی۔ وہی لڑکی گویا…
سہیل میمن بانو قدسیہ ایک جگہ لکھتی ہیں۔ کبھی بھی شادی کے کھانے کی برائی نہ کروـ بیٹی کے باپ کی پوری عمر لگی ہوتی ہے، صرف اس ایک وقت کے کھانے کے لئے۔ کراچی کی ملیر ڈسٹرکٹ جیل میں قید محمد ارشد کی خواہش پر اس کی بیٹی عروسہ کی شادی کی تقریب جیل میں رکھی گئی۔ جیل ہی میں نکاح ہوا۔ کسی بھی باپ کی طرف سے ایک بیٹی کی شادی کا احساس صرف اس کو ہی ہو سکتا ہے جس کا اس لمحے سے گذر ہوا ہو۔ کل کراچی کی ملیر جیل میں ہونے والی شادی کی تقریب ایسے ہی احساسات کی آئینہ دار تھی۔ ایک باپ کی اپنی بیٹی کو شادی کے دن رخصت کرنے کی خواہش کی تکمیل کو قید و بند ک…
واشنگٹن : پاکستان کا سب سے بڑا صوبہٴ بلوچستان جو گوادر کی بندرگاہ اور سی پیک منصوبے کی وجہ سے بہت سے ترقیاتی منصوبوں کا مرکز بنا ہوا ہے، وہاں کے بیشتر علاقوں میں آج بھی غربت کا راج ہے۔ یہاں کے معاشی مسائل پر بلوچ فلم ساز، جان البلوشی نے گوادر کے علاقے پسنی کے مسائل اجاگر کرنے کے لیے ایک فلم بنائی ہے۔ فلم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بلوچی زبان میں ہے۔ ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے، البلوشی نے کہا کہ فلم ’زراب‘ میں انہوں نے جاری حقیقت نمایاں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “آج کل خبروں میں یہ کہا جاتا ہے کہ گوادر دبئی بن رہا ہے۔ مگر اصل میں…
اس سے بڑی بات یہ ہے کہ یہاں کہ لوگ نہ منشیات میں مبتلہ ہیں نہ چوری کرتے ہیں۔ ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی دھاراوی صرف دو مربع کلو میٹر پر پھیلی ہوئی ہے اور اس میں 10 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔ یہ علاقہ اب غیر ملکی سیاحوں میں بہت مقبول ہو رہا ہے۔ اس لئے نہیں کہ انہیں یہاں غربت کو قریب سے دیکھنے کا موقع مل سکتا ہے بلکہ اس لئے کیونکہ یہاں ترقی کی بہت سی غیر متوقع مثالیں نظر آتی ہیں۔ بشکریہ اردو VOA
انسانی حقوق کی بین الاقوامی شہرتِ یافتہ کارکن اور پاکستانی وکیل عاصمہ جہانگیر اتوار کو لاہور میں انتقال کرگئیں۔ عاصمہ جہانگیر نے ایک بھرپور زندگی گزاری جس کے دوران انہوں نے نہ صرف اندرونِ ملک جمہوریت اور مظلوموں کے حق میں اور آمریت اور ظالموں کے خلاف عملی جدوجہد کی بلکہ وہ بیرونِ ملک بھی اسی نوعیت کی مختلف ذمہ داریاں انجام دیتی رہیں۔ 1 جولائی 1999ء: اقوامِ متحدہ کی ایلچی برائے انسانی حقوق عاصمہ جہانگیر میکسیکو کی ریاست چیاپاس میں ایک مقامی خاتون سے گفتگو کر رہی ہیں۔ عاصمہ جہانگیر کے اس 11 روزہ دورۂ میکسیکو کا مقصد میکسیکو میں ماور…
حاشر ابن ارشاد خاتون کے جسم پر کپڑے کے نام پر دو دھجیاں تھیں۔ سر پر سرفنگ بورڈ تھا اور سڑک عبور کرنے کے لیے وہ کم ازکم بیس مردوں کے درمیان اشارہ سبز ہونے کی منتظر تھی۔ اشارہ سبز ہوا۔ سب نے اپنی اپنی راہ لی۔ کسی نے خاتون پر دوسری نظر ڈالنے کی زحمت نہیں کی چہ جائیکہ کوئی سیٹی بجاتا، آوازہ کستا یا پھر گھورتا ہی چلا جاتا۔ یہ بہت برس پہلے کی بات ہے جب پہلی دفعہ امریکہ جانا ہوا تھا۔ ہمارے لیے یہ سب نیا تھا پر جزائر ہوائی میں دو دن تک ہم بھی اس رویے کے عادی ہو گئے۔ مملکت اسلامیہ پاکستان میں دیکھے گئے اور سیکھے گئے بازاری آداب خود ہی محو ہوتے …
Social Plugin