شیر اور چیتے سے بچنے کی سائنسی تکنیک کیا ہے؟

چیتا
تصویر کے کاپی رائٹA WILSON, RVC
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہرن کبھی بھی چیتے سے تیز بھاگ کر نہیں بچ سکتا لیکن اگر ہرن آخری وقت پر تیزی سے اپنی سمت تبدیل کرے تو اس کے بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے افریقہ کے سوانا میں زیبرا اور ہرن کا مشاہدہ کیا کہ وہ کب چیتے اور شیروں کے حملے سے بچے ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ شکار کے وقت اگر رفتار کم ہو تو شکار کے بچ نکلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف لندن کے ایلن ولسن کا کہنا ہے ’شکار کے آخری مراحل میں جب شکاری شکار کے قریب ہہنچ چکا ہوتا ہے تو اس وقت تیز رفتاری کا فائدہ نہیں ہوتا۔
اگر شکار اپنی رفتار کے بلبوتے پر بچنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ غلط آپشن ہے کیونکہ شکاری اس سے زیادہ تیز رفتار ہے اور زیادہ تیزی سے اپنی رفتار بڑھا سکتا ہے اس لیے کا فائدہ شکاری ہی کو ہوتا ہے۔
زیبرا
تصویر کے کاپی رائٹA WILSON, RVC
انھوں نے مزید کہا ’اپنی جان بچانے کے لیے بہترین تکنیک ہے کہ رفتار آہستہ رکھی جائے اور عین شکاری کے حملے کے وقت پر تیزی سے مڑا جائے۔
اس تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے شیروں اور چیتوں کی ایتھلیٹک صلاحیتوں کا موازنہ کیا ان کے پسندیدہ شکار زیبرا اور امپالا کی صلاحیتوں سے۔
تحقیق میں ان چاروں جانوروں کی سب سے تیز رفتار، رفتار بڑھانے اور کم کرنے کی صلاحیت اور کون سا جانور ایک دم سے مڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ شکاری یعنی چیتا اور شیر امپالا اور زیبرا سے زیادہ تیز اور زیادہ طاقتور ہیں۔
شیر
تصویر کے کاپی رائٹ
تاہم شیر اور چینتا اس وقت زیبرا اور امپالا سے کمزور ہیں اگر امپالا اور زیبرا کم رفتار پر تیزی سے مڑیں یا اپنی سمت تبدیل کریں۔
بوٹسوانا یونیورسٹی کے ساتھ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اپنے تعاقب میں شکاری جانور کو شکار ہونے والا جانور کنٹرول کر سکتا ہے۔ ’امپالا یا زیبرا یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کتنا تیز بھاگنا ہے اور کب سمت تبدیل کرنی ہے۔ اس طرح شکار ہونے والا جانور اپنے شکاری سے ہمیشہ ایک قدم آگے ہوتا ہے۔
ایلن ولسن کا کہنا ہے ’چونکہ شکار ہونے والا جانور اس شکار کو کنٹرول کرتا ہے اس لیے شکاری جانور کو زیادہ ایتھلیٹک ہونے کی ضرورت ہے۔
چیتا اپنی برق رفتاری کی وجہ سے مشہور ہے اور وہ ایک سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگ سکتا ہے۔ شیر چیتے سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں لیکن ان کی رفتار کم ہوتی ہے۔
چیتا
تصویر کے کاپی رائٹ
امپالا اور زیبرا کے مقابلے میں شیر اور چیتا 20 فیصد زیادہ طاقتور ہوتے ہیں، ان میں رفتار بڑھانے کی صلاحیت 37 فیصد زیادہ ہوتی ہے اور رفتار کم کرنے کی صلاحیت 72 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔ شیر اور چیتا اپنے ایک تہائی شکاروں میں کامیاب ہوتے ہیں۔
زیبرا اور امپالا کے بارے میں تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان دونوں کے بچنے کے امکانات زیادہ اس وقت ہوتے ہیں اگر وہ تیزی سے سمت تبدیل کریں اور خاص طور پر رفتار آہستہ کر کے سمت تبدیل کریں۔
تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ چیتے اور شیروں کی کامیابی کے امکانات اس وقت بہت زیادہ ہوتے ہیں اگر وہ اپنے شکار سے کچھ تیز بھاگیں۔
یہ تحقیق سائنسی جرنل نیچر میں شائع ہوئی ہے۔

بشکریہ بی بی سی اردو