ٹوئٹر کی اپنی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ دائیں بازو کی جماعتوں اور نشریاتی اداروں کی ٹویٹس کو بائیں بازو کے مقابلے میں زیادہ نمایاں کرتا ہے۔ سوشل میڈیا کے اس بڑے ادارے کا کہنا ہے کہ اسے اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب اس نے تحقیق شروع کی کہ ٹوئٹر کا الگورتھم سیاسی مواد کو صارفین کے سامنے کس طرح پیش کرتا ہے۔ مگر ٹوئٹر نے یہ بات تسلیم کی کہ اسے اس کی وجہ نہیں معلوم اور یہ سوال زیادہ پیچیدہ ہے۔ ماضی میں ٹوئٹر کو قدامت پسندوں کے مخالف ہونے کے الزام کا سامنا رہ چکا ہے۔ اس تحقیق میں ٹوئٹر نے سات ملکوں میں سیاسی جماعتوں اور صارفین کی نشریات…
ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرف سے دوسری بڑی ایجاد میٹاورس ہو گا جو ابھی محض تصور کے طور پر موضوع بحث ہے۔ یہ تصور ٹیکنالوجی کے سب سے بڑے ناموں جیسے فیس بک کے مارک زکربرگ اور ایپک گیمز کے ٹم سوینی کی توجہ اور وسائل اپنی جانب کھینچ رہا ہے۔ میٹا ورس ہے کیا؟ کچھ لوگوں کے خیال میں میٹاورس انٹرنیٹ کا مستقبل ہے جبکہ عام لوگوں کے لیے یہ محض ورچوئل ریئلٹی کے بہتر ورژن کی طرح کا ہو سکتا ہے۔ یہ ورچوئل ریئلٹی کے طور پر ہی دیکھا جا رہا ہے اور تصور ہے کہ یہ اتنا فرق پیدا کر سکتا ہے جتنا کہ سنہ 1980 کی دہائی کے کم درجے کے موبا…
Reuters مائیکرو سافٹ کمپنی کے شریک بانی بل گیٹس خیراتی کاموں کو زیادہ وقت دینے کی خاطر کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ عالمی سطح پر صحت اور ترقی، تعلیم اور ماحولیات کی تبدیلی سے نمٹنے پر مزید توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے 65 سالہ بل گیٹس نے وارین بفیٹ کی بڑی کمپنی برک شائر ہیتھ وے کے بورڈ کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2008 میں وہ مائیکرو سافٹ کے روزانہ کے اپنے کام سے بھی دستبردار ہو گئے تھے۔ یہ بھی پڑھیے جیف بیزوس اور بل گیٹس کا شہر مالی پر…
اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک اس پوسٹ کو شیئر کریں وٹس ایپ اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر شیئر تصویر کے کاپی رائٹ JUSTIN MERRIMAN Image caption لوئس وان آہن کی پیدائش گوئٹے مالا میں پوئی اور وہ وہیں پلے بڑھے اگر کسی کو شک ہو کہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگوں سے اُس ملک کو فائدہ نہیں ہوتا، تو اسے لوئس وان آہن کی کہانی ضرور سنائیے گا۔ جی ہاں وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے والے اس 41 سالہ شخص کی کہانی جو سنہ 1996 میں امریکہ چلا گیا تھا جہاں اس نے ریاست نارتھ کیرولائنا کی یونیورسٹی آف ڈیوک سے ریاضی میں ڈگر…
Social Plugin