ڈھلتی عمر کے ساتھ چہرے کی خوبصورتی کیسے برقرار رکھی جائے؟

دبئی کے ماہر کاسمیٹک سرجن ڈاکٹر جنید خان نے اس پیچیدہ مسئلے کا آسان حل بتاتے ہوئے کہا کہ ڈھلتی عمر کے اثرات میں شدت لانے والے عوامل میں تناؤ، غذا، ورزش، ماحول اور جینیاتی عوامل شامل ہیں جس پر قابو پاکر ڈھلتی عمر کے اثرات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جب کہ جلد کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے کیمیکل سے تیار کردہ پراڈکٹس سے فائدے کے بجائے نقصان کا زیادہ احتمال رہتا ہے۔ڈاکٹر جنید خان کا کہنا تھا کہ ڈھلتی عمر کے اثرات نمایاں طور پر سب سے پہلے چہرے پر نظر آتے ہیں چنانچہ ایسے وقت میں ایک ایسے ٹریٹمنٹ کی ضرورت پڑتی ہے جس سے چہرے کی جھریاں بھی ختم ہوجائیں اور چہرہ صاف و شفاف ہوجائے چنانچہ لوگوں کی بڑی تعداد کاسمیٹک سرجری اور بوٹیکس ٹریٹمنٹ کرانے کی طرف راغب ہورہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ کاسمیٹک سرجری کی صنعت میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے اور 2031ء تک اس صنعت میں 330 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ آج کل بوٹیکس ٹریٹمنٹ کرانے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور صرف امریکا میں لوگوں نے بوٹیکس کے انجکشن لگوانے میں 10 ارب ڈالر خرچ کر ڈالے جس سے اس معاملے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔کاسمیٹک سرجن کا کہنا ہے کہ ڈھلتی عمر کے چہروں پر پڑنے والے اثرات کو چھپانے کے لیے ادھیڑ عمر افراد میں بوٹیکس ٹریٹمنٹ کرانے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، چہرے کی جھریوں کو چھپانے کے لیے بوٹیکس کا استعمال کارگر تو ثابت ہورہا ہے جو فوری نتائج دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے لیکن یہی نتائج قدرتی ذرائع سے بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ماہر امراض جلد ڈاکٹر جنید خان کا کہنا تھا کہ اگر بوٹیکس کی مہنگی ٹریٹمنٹ سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو خود کو تناؤ سے دور رکھیں، متوازن غذا کا استعمال کریں، ورزش کو معمول کا حصہ بنائیں، دن میں کم سے کم 12 گلاس پانی پئیں اور کیمیکل سے بنی ہوئی پراڈکٹ استعمال نہ کریں اگر بہت ضروری ہے ہو تو صرف سن بلاک استعمال کریں۔