دل نے دل سے کیا ہے، “عہد وفا”


 پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشن کے اشتراک سے تیار کردہ سنہرے دن اور الفا، بریوو، چارلی وہ ٹی وی سیریز ہیں جو لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تر و تازہ ہیں. طویل عرصے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک اور ٹی وی سیریل ’’عہد وفا‘‘، اسکرین کی زینت ہے۔

’’عہد وفا‘‘ چار دوستوں کی کہانی ہے. یہ چار لڑکے ایک کالج میں زیر تعلیم ہوتے ہیں، مگر ایک سنگین شرارت کے سبب کالج سے نکال دیے جاتے ہیں۔ بعد ازاں مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ ہوکر وطن کی خدمت کے لئے کوشاں ہونے کا عزم کرتے ہیں. آرمی آفیسر، صحافی، سیاستدان اور بیوروکریٹ کا یہ ساتھ دیکھنے والوں کے لئے بہت منفرد اور دل چسپ ہو گا۔ قارئین اور ناظرین کی دل چسپی کے لیے بتاتی چلوں کہ اس ڈرامے کا مرکزی خیال ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور صاحب نے مرتب کیا ہے۔ انہوں نے ٹیم کے ساتھ بیٹھ کر پروجیکٹ کو تخلیق کیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے دل چسپ اور منفرد آئیڈیاز نے اس سیریل کو مزید بہترین بنایا ہے۔ سنہرے دن اور الفا، بریوو، چارلی کے کپٹین فراز کی بریگیڈیر فراز کی صورت میں “عہد وفا” میں آمد بھی، میجر جنرل آصف غفور کا آئڈیا تھا۔ یہ سیریل دوستی، وفا، محبت، ایمانداری سے مزین ہو کر عہد وفا بنا ہے، جو وطن کے عشق سے سرشار ہے۔ ڈرامے کا او ایس ٹی سونگ بھی تھیم کا مکمل عکاس ہے۔ جس میں ڈرامے کے عناصر کے تحت دوستی، محبت اور پروفیشن کو عکس بند کیا گیا ہے۔ گانے کی شاعری عمران رضا کی تخلیق ہے، جب کہ ساحر علی بگا، علی ظفر اور عیمہ بیگ نے گایا ہے. جس کا میوزک شجاع حیدر کی کمپوزنگ ہے۔

ڈرامے کے رائٹر مصطفی آفریدی جب کہ ڈائریکٹر سیفی حسن ہیں۔ یہ آئی ایس پی آر اور ایم ڈی پروڈکشن کی مشترک پیش کش ہے۔ ڈرامے کی کاسٹ احد رضا میر، عثمان خالد بٹ، وہاج علی، احمد علی اکبر، زارا نور عباس، علیزے، ونیزہ احمد شامل ہیں۔ ’’عہد وفا‘‘ پاکستان ٹیلی وژن اور ہم ٹی وی پر اتوار کی شب آٹھ بجے پیش کیا جا رہا ہے۔ اب تک اس ڈرامے کی چار اقساط نشر ہو چکی ہیں۔ جس میں اسٹوڈنٹ لائف، دوستوں کی شرارتیں، غلطیوں کی وجہ سے کالج سے نکالے جانا، اس دوران آپس میں اختلافات پیدا ہونا، رانی کی نٹ کھٹ سی حرکتیں اور شاہ زین کے دادا جی کے ڈائیلاگز سے ناظرین لطف اندوز ہو چکے ہیں۔

کچھ حلقوں کی جانب سے اس ڈرامے کو لے کر اس کے آن ایئر ہونے سے قبل ہی منفی رجحانات کو پیدا کرنے کی کوشش کی گئی. بہرحال ان کی کوششیں رائیگاں گئی۔ کچھ تنقید کرنے والوں نے تو زورو نامی کتے تک کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ بعد میں ’’عہد وفا‘‘ کے ناظرین نے سوشل میڈیا پر ان کی وہ درگت بنائی، کہ ان عناصر نے خاموشی میں ہی بہتری جانی۔ دور حاضر میں ففتھ جنریشن وار کی ٹرم سے سب واقف ہیں، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان افواج کا شعبہ تعلقات عامہ اس جنگ کو لڑنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ الحمد اللہ پاک فوج نے نہ صرف دفاعی طریقے سے بلکہ نفسیاتی طریقے سے بھی سرحد پار دشمن کو پس پا کیا ہے۔ رواں سال 27 فروری کی سبکی کے بعد دشمن پڑوسی آئی ایس پی آر کی کاوشوں کو سراہانے لگا ہے۔

بطور پاکستانی ہم سب کو اپنے سے یہ عہد ضرور کرنا چاہیے کہ ہم کسی نہ کسی صورت کوئی ایک کام ایسا زور کریں گے، جس سے پاکستان کا مثبت چہرہ اجاگر ہو۔ اس ملک نے ہمیں کیا دیا سے پہلے ہمیں یہ ضرور سوچنا ہوگا کہ ہم نے اس ملک کو کیا دیا؟ اگر ہمیں شہری حقوق نہیں ملے تو کیا کبھی ہم نے معزز شہری بننے کی کوشش کی؟ ٹی وی سیریل ’’عہد وفا‘‘، فوج اور عوام کے درمیان بننے والے تعلق کی ڈور کا ایک جدید تقاضا ہے. جس میں یہ پیغام بھی دیا گیا ہے کہ فوج ہی نہیں بلکہ صحافی، سیاست دان اور بیوروکریٹس بھی اپنے منصب سے “عہد وفا” کرکے ریاست کا کل روشن اور خوش حال بنا سکتے ہیں۔ ملک کی فلاح و بہبود کی خاطر ان چار عناصر کا ایک پیج پر آنا بے حد ضروری ہے۔ جبھی ریاست کا مستقبل روشن ہو گا۔