مردوں میں بانجھ پن تیزی سے کیوں بڑھ رہا ہے؟


باپ بننے میں دشواری کے شکار مردوں میں سپرمز کی کمی کی وجہ ان کی خوراک اور لائف سٹائل بھی ہوتا ہے۔ برطانیہ کے لندن سکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ماں کے پیٹ میں پرورش پاتے ہوئے بھی مردوں کے تولیدی اعضا کی نشوونما کم ہو سکتی ہے اور اس میں بگاڑ آ سکتا ہے۔ ایسے مردوں میں بھی سپرمز کی مقدار کم ہوتی ہے اور انہیں باپ بننے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایسے مردوں کے کینسر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ماں کے پیٹ میں بچے کی نشوونما میں یہ خرابی حمل کے ابتدائی مہینوں میں ہوتی ہے اور یہی مردوں میں بڑھتے ہوئے بانجھ پن کی وجہ ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی الگ تحقیق میں مردوں کی خوراک کے حوالے سے بتایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو مرد سرخ گوشت، پراسیسڈ میٹ، شوگری ڈرنکس اور نشاستہ کے حامل کاربوہائیڈریٹس بہت زیادہ کھاتے ہیں ان میں سپرمز کی تعداد دوسرے مردوں کی نسبت کہیں زیادہ کم ہوتی ہے۔ اس تحقیق میں سائنسدانوں نے اوسط 19 سال عمر کے سینکڑوں نوجوانوں پر تحقیق کی۔ جو لوگ اوپر بیان کی گئی اشیا کھاتے تھے ان میں دوسرے مردوں کی نسبت سپرمز کی تعداد 25.6 ملین کم تھی، جو نارمل تعداد 39 ملین سے بہت نیچے تھی۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔