آب و ہوا میں تبدیلی کے باعث خدشہ ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے کئی علاقے سنہ 2050 تک رہنے کے قابل نہیں رہیں گے۔ اردن ان ممالک میں شامل ہے جو عالمی حدت میں اضافے کی وجہ سے سخت متاثر ہو رہے ہیں۔
بحیرۂ مردار میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اور اردن میں اکثر گھروں میں ایک ہفتے کے دوران صرف چوبیس گھنٹے پانی آتا ہے۔ تو کیا اردن مکمل طور پر پانی سے محروم ہو جائے گا؟