ہم سب کبھی نہ کبھی بیٹری ختم ہونے پر دنیا سے کُچھ وقت کے لیے کٹ
جانے کے خوف میں مبتلا ہُوئے ہیں۔ وہ وقت بیٹری لائف
کی قدرو قیمت سِکھانے کے لیے
کافی ہوتا ہے۔ گو بیٹری جلد یا بدیر اپنی آخری عمر کو پہنچ ہی جاتی ہے۔ مگر کچھ
ایسی عادات جو اس کو جلدی آخری وقت پر لا کھڑا کرتی ہیں، کو ترک کرکے اور کچھ نئی
عادات اپنا کر ہم بیٹری لائف اور لائف سپین ( بیٹری کے صحیح حالت میں رہنے کا
عرصہ) بڑھا سکتے ہیں۔
جیسے کہ پرانے
وقتوں سے بیٹری سے متعلق ایک خیال چلا آرہا جِس پر یقین رکھنے والے (جِن میں اب تک
جُزوی طور پر میں بھی شامل تھی) بیٹری کو مکمل چارج اور مکمل ڈسچارج کرتے ہیں
کیونکہ ان کے خیال میں اس سے بیٹری کے چارج محفوظ کرنے کی کپیسِٹی
میکسمم رہتی ہے اور بیٹری بہت تیزی سے اپنے آخری وقت کی طرف نہیں بڑھتی۔
فون کا بہت ہائی یا لو
ٹمپریچر کا ایکسپوژر بیٹری کو نقصان پہنچاتا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
مگر کہا جاتا ہے کہ بیٹری کا لائف سپین نمبر آف چارج اینڈ ڈسچارج
سائیکلز بتاتے ہیں جو محدود ہوتے ہیں اب اگر ہم فون کو زیرو فیصد پر لا کر چارج
کرنے کی بجائے 30 فیصد پر چارج کریں تو یہ جزوی سائیکل ہو گا اور اس پریکٹس کو
اپنا کر ہم بیٹری لائف سپین بڑھا سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ بیٹری لائف سپین بڑھانے کے
لیے بیٹری کو 20 فیصد اور اسی فیصد کی درمیانی رینج میں رکھنا مفید ہے۔
سکرین کی برائٹنیس کم کردیں۔ سمارٹ فونز کی سکرین باقی تمام حصوں
کی نسبت زیادہ بیٹری اِستعمال کرتی ہے اس لیے اس پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ مطلب آپ
کو اس کو ہمیشہ کم سے کم برائٹنس کے لیول پر رکھنا ہو گا جہاں وزیبیلیٹی بھی ہو۔
اس مقصد کے لیے سکرین کو ایڈاپٹِو موڈ پر کر دینا بھی سود مند ہے تاہم اس صورت میں
لائٹ سنسرز پر کام کا لوڈ بہت بڑھ جائے گا اور نتیجتاً بیٹری زیادہ اِستعمال ہوگی
تو مطلب خود مینولی ہی برائٹنس کے کم ترین لیول پر لانا اور لاتے رہنا ہی اس کا
بہترین حل ہے۔
موبائل کوور کو چارجنگ
کے دوران اتارنا چاہیے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
کچھ چیزیں جو بیٹری کو براہ راست نقصان پہنچاتی ہیں ان میں سے ایک
فون کا بہت ہائی یا لو ٹمپریچر کا ایکسپوژر ہے۔ فون کا گاڑی میں رہ جانا اور بعض
دفعہ کچن میں چولہے کے پاس رکھ کر بھول جانا نقصاندہ ہے۔ یہ دونوں صورتیں
(ہائی اور لو ٹمپریچر کا ایکسپوژر) بیٹری کی اوور آل لائف سپین کو کم کرنے کا باعث
بنتے ہیں۔
فاسٹ چارجنگ سے اپنے فون کو بچائے رکھنا چاہیے گو کہ کبھی کبھار
ایمرجنسی میں فاسٹ چارجر سے چارج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ مزید چارجر ہمیشہ
مینوفیکچرر کی ہدایات کے مُطابق استعمال کرنا چاہیے۔ بعض دفعہ کم قیمت اور لو
کوالٹی چارجرز حادثات کا باعث بنتے ہیں۔
ایسی تمام ایپس جو بہت زیادہ بیٹری استعمال کرتی ہیں اُن کو اپنے
موبائل سے ڈیلیٹ کر دیں یا پھر اُن کی مُختلف وسائل تک رسائی محدود کر دیں۔ جیسے
کہ فیس بک میں آپ ویڈیو آٹو پلے کا آپشن یا آپ کے لوکیشن تک رسائی کا آپشن نا
صرف غیر ضروری ہیں بلکہ آپ کے موبائل کے رِسورسِز خصوصاً بیٹری پر بوجھ ہیں، سو ان
سے چھٹکارہ بیٹری کی صحت کے لیے سُود مند ہے۔
موبائل کَوورز اگر تو مینو فیکچرر کی طرف سے سند یافتہ ہیں تب تو
ٹھیک ہے مگر بعض کیسز میں یہ چارجنگ کے وقت گرم ہو کر بیٹری کو نقصان پہنچانے کا
باعث بنتے ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ اگر آپ نے ٹھیلے والے سے جیب پر کم بھاری پڑنے والا
موبائل کوور خرید رکھا ہے تو چارجنگ کرتے ہوئے اس کو اتار لیں۔
بیٹری ہیلتھ یقینی
بنانے کے لیے آپ کچھ فائدہ مند ایپس جیسے کے گرینیفائے اور ایکوبیٹری کا
استعمال کر سکتے ہیں جو آپ کو ایپس کو ہائبرنیٹ موڈ میں لے جانے میں
اور بیٹری ہیلتھ جانچنے میں مدد دے سکتی ہیں اس کے علاوہ یہ آپ کو بیٹری کو
مکمل سے کم چارج کرنے پر سیٹ کرنے کا اختیار دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ سکرین ٹائم آؤٹ کا وقت کافی کم کر دینا بھی بیٹری کا
بوجھ کچھ کم کرتا ہے۔ مطلب آپ اس کو 30 سیکنڈ کر دیں اور اگر کوئی ایسی ایپ جس کو
اِستعمال کرتے ہوئے آپ سکرین کو ٹَچ نہیں کرتے جیسے کہ نیوز تو آپ سکرین ٹائم
آؤٹ بڑھا لیں۔
جب بیٹری آخری 10 فیصد پر آجائے تو بیٹری سیونگ موڈ آن
کر لیں۔ جِس میں تمام غیر ضروری ایپس بند ہو جاتی ہیں سوائے فون،
میسیج اور
کونٹیکٹس کے مگر آپ اِس لِسٹ میں اضافہ یا کمی کر سکتے ہیں۔