ڈرامہ سیریل‘ میرے پاس تم ہو ’کی حالیہ قسط میں ایک مکالمے نے ہنگامہ برپا کر دیا۔ جہاں بہت سے لوگوں نے کہانی اور اداکاروں کی تعریف کی، وہیں کچھ لوگوں نے اسے صنفی امتیاز اور خواتین کی غلط عکاسی سے بھی تعبیر کیا۔ ثمینہ پیرزادہ کا موقف بھی انہی لوگوں میں شامل تھا جس کی وجہ سے ان کی اے آر وائی ڈیجیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جرجیس سیجا کے ساتھ سوشل میڈیا پر تکرار بھی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق ثمینہ پیر زادہ نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ“ دو مردوں نے آپس میں مہوش (ڈرامے کا کردار)کی قیمت طے کر لی اور پھر اسے دو ٹکے کا کہہ دیا۔ یعنی عورت کی اپنی کوئی مرضی ہے ہی نہیں۔ واہ رے پدر شاہی ذہن اور سوچ۔ ”
ثمینہ پیر زادہ اور دوسرے لوگوں کی ایسی پوسٹس پر اے آر وائی ڈیجیٹل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جرجیس سیجا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ“ میرے پاس تم ہو کے متعلق بعض لوگوں کے کمنٹس پڑھ کر میری ہنسی نہیں رک رہی۔ ان میں کچھ لوگ انٹرٹیمنٹ انڈسٹری سے بھی ہیں۔ جلنے کی بو آ رہی ہے۔ پلیز یہ ذہن میں رکھیں کہ یہ ایک ڈرامہ سیریل ہے اور اس کے کردار معاشرے کی کچھ اچھائیوں اور کچھ برائیوں کی عکاسی کر رہے ہیں۔ چنانچہ ایک اچھے ڈرامے سے لطف اندوز ہوں۔
جرجیس نے اپنی اس پوسٹ میں شاید ثمینہ پیرزادہ ہی کی پوسٹ کا حوالہ دیا تھا، چنانچہ ثمینہ پیرزادہ ان کی پوسٹ پر آ گئیں اور کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ“ اس طریقے سے صرف ٹی آر پی حاصل کی جا رہی ہے، چنانچہ آپ ٹی آر پی سے بھی لطف اندوز ہوں۔
”جرجیس نے ثمینہ پیرزادہ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ“ میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ آپ نے ڈرامے کی پوری اقساط دیکھی بھی ہیں یا نہیں، کیونکہ اس کہانی میں مہوش خود اپنے ساتھ یہ سب کچھ کرتی ہے، کوئی مرد نہیں۔ لیکن ہاں ریٹنگ اور ویوورشپ بھی اچھی جا رہی ہے، لیکن اس کی وجہ ڈرامے کی اچھی کہانی اور اچھی اداکاری ہے۔ ”
اس پر ثمینہ پیرزادہ نے یکے بعد دیگرے دو ٹویٹس میں کہا کہ“ یقینا اداکاری اچھی ہے لیکن مجھے ایسا مرد پسند نہیں جو مہوش سے اتنی محبت کرتا ہے اور پھر اسے دو ٹکے کی عورت بھی کہہ دیتا ہے۔”