ہمارے معاشرے میں 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کیلئے سیکس ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ ایسے افراد میں چند جسمانی تبدیلیوں کو چھوڑ کر باقی سارے جذبے اور جوش جوانی والے ہوتے ہیں۔ جوانی میں انسان 2 سے 3 سیکنڈ میں تیار ہو جاتا ہے ۔ جبکہ 50 سال کی عمر میں تناؤ کیلئے دوگنا اور 70 سال کی عمر میں تناؤ کیلئے تین گنا وقت درکار ہے۔ بعض افراد کو تناؤ کے لیے خارجی لمس اور سہلانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ عمر مرد کیلئے زیادہ زرخیز ہوتی ہے کہ گو اس میں تناؤ اتنا سخت نہیں ہوتا لیکن اس قدر ضرور ہوتا ہے کہ دخول ہو سکے۔ اس عمر میں مردوں کو اپنے انزال پر مکمل کنٹرول ہوتا ہے۔ اور بعض دفعہ انزال بالکل نہیں ہوتا۔ اسی طرح عورتوں میں اندام نہانی دیر سے گیلی ہوتی ہے۔ جو جوانی میں جلد ہو جایا کرتی تھی۔ ایسے افراد کیلئے سیکس اتنی اہمیت رکھتا ہے جتنی جوانوں کیلئے لہذا ایسے افراد کی اس عمر میں جنسی فعل سے کسی قسم کا بالکل نقصان نہیں ہوتا۔
بوڑھے افراد کی سیکس اہم ضرورت ہے۔ ہمارے معاشرے میں بوڑھے افراد کے بستر علیحدہ کر دیے جاتے ہیں۔ ماں ایک بیٹے تو باپ دوسرے بیٹے کے پاس، یوں دونوں ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جاتے ہیں۔ وہ تنہائی اور بوریت کا شکار ہو کر جلد موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں۔ بوڑھے افراد بھی سیکس کے جذبات رکھتے ہیں ان کو بھی جوانوں کی طرح سیکس کی ضرورت ہو تی ہے ۔ بوڑھے افراد جو جنسی طور پر فعال رہتے ہیں۔ ان پر پراسٹیٹ کا کینسر، جوڑون کا در د اور ہارٹ اٹیک کے مسائل کم ہو جاتے ہیں۔
(بشکریہ حالات بنگال آن لائن)