خواتین کیلئے مفید گھریلو مشورے

 چینی کا بہترین متبادل

خالص گنے کے رس سے تیار کیے جانے والے گڑ کو چینی کا بہترین متبادل کہا جائے تو ہر گز غلط نہیں ہو گا۔گڑ میں کیروٹین،نکوٹین،تیزاب،وٹامن بی ون،وٹامن بی ٹو ،وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ گڑ،چینی کا بہترین متبادل ہے،جسے آپ بالکل چینی کی طرح استعمال کر سکتے ہیں بلکہ گڑ،چینی کی نسبت زیادہ فوائد کا حامل اور سستا بھی ہے۔قدیم زمانے سے گڑ کو پکوان کی تیاری اور مختلف قسم کی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔گڑ کے صحت مندانہ فوائد درج ذیل ہیں۔
گڑ خون صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس کا استعمال جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔اسی لیے ماہرین کے مطابق گڑ کا استعمال خون کی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
گڑ قبض کی شکایت کو دور کرنے کے لیے فائدے مند ہے۔یہ جسم میں نظامِ انہظام کو متحرک کرتا ہے۔جسم غذا کو نہایت مناسب انداز میں ہضم کر لیتا ہے۔اسی لیے ماہرین کھانا کھانے کے بعد گڑ کے کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
جسم سے فاسد مادوں کے اخراج کے لیے گڑ کا استعمال کر سکتے ہیں۔یہ جگر کی صفائی کر کے پیشاب کے نظام کو بھی مکمل طور پر صحت مند رکھتا ہے۔موسمی اور عام بیماریوں مثلاً کھانسی،آدھے سر کا درد،پیٹ کا اپھارہ وغیرہ جیسی بیماریوں میں بھی گڑ کا استعمال نہایت مفید ہے۔
گڑ میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ اور منرلز مثلاً زنک اور سیلینیئم جسم میں فری ریڈیکلز کو کنٹرول کرتے ہیں۔یہ اینٹی آکسیڈینٹ مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر انفیکشن سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
سرد یا بدلتے موسم میں گڑ اور کالے تل کے لڈو بنا کر صبح و شام کھانے سے بدلتے موسمی اثرات کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے اور کھانسی،دمہ وغیرہ میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔
ہچکی روکنے کے لیے بھی گُڑ کاگر ثابت ہوا ہے۔ استعمال کرنے کے لیے پرانا گُڑخشک کر کے پیس لیں۔ اس میں پسی ہوئی سونٹھ ملا کر سونگھنے سے ہچکی میں آرام ملتا ہے۔
اگر آپ کے بچوں کو بستر پر پیشاب کرنے کی شکایت ہے تو بچوں کو گڑ اور تل کے لڈو کھلائیں۔
گڑ پیٹ میں بننے والی گیس اور آنتوں کے علاج کے لیے انتہائی مفید ہے،ہر ٹائم کھانے کے بعد گڑ کا صرف ایک چھوٹا سا ٹکڑا کھانے سے آپ اپھارہ پن اور گیس سے بچ سکتے ہیں۔
پچاس گرام اجوائن کے سفوف میں ہم وزن گڑ ملا لیں اور اس آمیزے کا پانچ گرام صبح اور پانچ گرام شام کے وقت کھائیں تو کمر درد کی شکایت میں فائدے مند ہے۔
خوبصورت بالوں کے لیے گڑ،ملتانی مٹی اور دہی ملا کر سر میں لگائیں۔اس طرح آپ کے بال لمبے،ملائم اور چمکدار ہو جائیں گے۔
دودھ پلانے والے مائو ں کو چاہیے کہ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام لازمی استعمال کریں۔یہ ان کے او ر بچے دونوں کی صحت کے لیے بہترین ہے۔
حافظہ تیز کرنے اور یاداشت بڑھانے کے لیے گڑ کا حلوہ استعمال کریں۔یہ آپ کی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

خوبصورتی کے لیے بادام کا استعمال

کڑوے بادام جلد کی بیماریوں کا شافی علاج سمجھے جاتے ہیں،خاص طور پر ایگزیما کے لیے بادام کا استعمال بہترین مانا جاتا ہے۔اس مقصد کے لیے کڑوے باداموں کی چندپتیاں لے کر انہیں پیس لیں۔اس میں تھوڑا سا پانی اور کریم بھی ملائیں،آمیزہ تیار ہونے پر اسے متاثرہ حصوں پر لگائیں۔اس کے علاوہ بادام خواتین کی خوبصورتی بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اگر آپ کے چہرے پردانے ہیں تو بادام ان دانوں کو ختم کر کے جلد کی خوبصورتی کو بحال کرتے ہیں۔
چشمہ پہننے والی خواتین و حضرات کی ناک پر دونوں اطراف پڑ جانے والے نشانات بھی باداموں اور ناریل کا تیل ملا کر مالش کرنے سے دور ہو سکتے ہیں۔
باداموں کا پیسٹ اگر بالائی اور گلاب کی کلیوں کے پیسٹ کے ساتھ ملا کر ہر روز چہرے پر لگایا جائے تو یہ بھی حسن کی دلکشی میں اضافے کا باعث ہوتا ہے،کیونکہ جلد بالکل صاف شفاف ہو جاتی ہے اور چہرے پر جھریاں بھی نہیں پڑتیں۔اس کا استعمال کیل مہاسوں کے علاوہ جلد کی خشکی سے بھی نجات دلوانے میں فائدہ مند ہے۔اس کے مسلسل استعمال سے چہرہ تازہ اور شگفتہ محسوس ہونے لگتا ہے۔گہری رنگت کے حامل ہونٹوں پر بھی اگر بادام اور ناریل کا تیل برابر مقدار میں ملا کر لگایا جائے تو وہ بھی فائدہ مند ہوتا ہے اور ہونٹوں کی رنگت تبدیل ہو جاتی ہے۔بادام کا تیل ایک حیرت انگیز موئسچرائزر بھی ہے جسے استعمال کرنے سے آپ کو فریکل کریموں سے نجات مل سکتی ہے۔
بادام کے تیل کا ہفتے میں ایک بار چہرے پر مساج آپ کی جلد میں کھچائو پیدا کرتا ہے اور چہرے کو جھریوں سے پاک بناتا ہے۔مساج کرتے ہوئے ایک اہم بات کا خیال رکھیں کہ انگلیوں کی پورو ں سے نرمی سے چہرے کے پٹھوں کا مساج کریں اور انگلیوں کو اس قدر سختی سے نہ پھیریں کہ جلد کھنچنے لگے۔
بادام کے تیل کا استعمال چہرے کے مردہ خلیات کو ختم کرتا ہے اور جلدکو پُر رونق بناتا ہے۔اسے استعمال کرنے سے ایگزیما،چنبل اور کیل مہاسوں سے نجات ملتی ہے۔
بادام کے تیل کا ایک اور بڑا فائدہ جس سے ہم میں سے بہت سے افراد واقف نہیں ہوں گے،کہ یہ سورج کی شعاعوں کے نقصانات سے بچاتا ہے۔دھوپ میں نکلتے ہوئے ہم اس کی شعاعوں سے محفوظ رہنے کے لیے مہنگے سن بلاک استعمال کرتے ہیں، جبکہ بادام کا تیل ان کی نسبت کم مہنگا ہوتا ہے۔
ہونٹوں پر روزانہ مساج کر کے سونے سے ہونٹوں کی خشکی ختم ہو جاتی ہے اور ہونٹوں پر چمک اور گلابی رنگت آتی ہے۔
بالوں کے لیے بادام کے تیل کا استعمال انہیں لمبا اور صحت مند کرتا ہے۔پلکوں پر بادام کا تیل روزانہ لگا کر سونے سے پلکیں لمبی اور گھنی ہو جاتی ہیں۔بادام کے تیل سے اگر چھوٹے بچوں کی جسمانی مالش کی جائے تو جلد نرم اور صحت مند رہتی ہے،یعنی اس پر خشکی نہیں آتی اور ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔
پٹھوں کے درد اور کھنچائو کے لیے ایک کھانے کا چمچ بادام کا تیل لے کر تھوڑا سا گرم کر کے متاثر ہ حصے کی مالش کرنے سے کھنچائو دور ہو جائے گا۔

کندھوں کے لیے بہترین ورزشیں

کوئی بھی ایسی ورزش جس میں آپ کسی چیز یعنی وزن کو اپنے سر کے اوپر لے جاتے ہیں،اس میں کندھوں کے پٹھے استعمال ہوتے ہیں۔کندھوں کی ورزش کی بہت زیادہ اہمیت ہے کیونکہ اس سے نہ صرف کندھوں کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں بلکہ پورا جسم سخت اور فربہ ہوتا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ جسم کے اوپر والے حصے اور کمر وغیرہ کی بھی سخت ورزش ہو جاتی ہے۔
آرنلڈ پریس:دونوں ہاتھوں میں ہم وزن ڈمبل اس قدر اوپر اٹھائیں کہ آپ کے بازو بالک سیدھے ہو جائیں۔ہتھیلیاں سامنے کی طرف ہوں،پھر اپنی کلائیوں کو نوے درجے کے زاویے پر گھمائیں۔چند سیکنڈ بعد اسی طرح کہنیاں نیچے لے آئیں اور کلائیوں کو چاروں طرف گھمائیں۔
فرنٹ ڈمبل ریز: فرنٹ ڈمبل ریز کھڑے ہو کر کی جاتی ہے۔دونوں ہاتھوں میں ڈمبل اس طرح اٹھائیں کہ انگوٹھے باہر کی طرف ہوں۔دایاں بازو سامنے اپنے سر تک بلند کریں اور نیچے لے آئیں،پھر بایاں بازو اوپر کریں اور نیچے لے آئیں۔اسی طرح باری باری دونوں بازوئوں کو سامنے لائیں ا ور واپس اپنی سائیڈوں تک لے آئیں۔اس میں یہ احتیاط کریں کہ آپ کا سارا جسم حرکت نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی گھٹنوں میں خم آنا چاہیے تب ہی فرنٹ ڈمبل ریز کا مقصد پورا ہو گا۔
کلین اینڈ پریس: یہ ورزش دو حصوں پر مشتمل ہے۔پہلے حصے میں بار بیل کو زمین سے اٹھا کر کندھوں تک لانا ہو تا ہے جبکہ دوسرے حصے میں بار بیل کو کندھے سے اوپر جہاں تک لے جا سکیں لے جائیں ،پھر بار بیل کو نیچے زمین پر رکھ دیں اور مناسب فاصلے سے پائوں کھول کر کھڑے ہو جائیں،بار بیل کو نیچے جھک کر اس طرح پکڑیں کہ ہتھیلیاں نیچے کی طرف ہوں۔بار بیل پر ہاتھوں کی گرفت چھاتی کی چوڑائی سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے،پھر اس ویٹ کو اٹھاتے ہوئے ٹانگوں کو سیدھا رکھیں۔
ویٹ کو اوپر اٹھا کر چھاتی کے برابر لائیں ۔ اس کے بعد ورزش کے دوسرے حصے کے لیے آپ صرف کندھوں کو اوپر اٹھائیں گے اور بازوئوں کو اچھی طرح کھول لیں گے تا کہ ویٹ متوازن رہے۔اب دوبارہ اسے کندھوں کی سطح پر لائیں اور نیچے زمین پر رکھ دیں،پھر بغیر وقفے کے اسی عمل کو دو بارہ دہرائیں۔یہ قدرے مشکل ورزش ہے اس لیے ابتداء میں ہلکے ویٹ اٹھائیں او ر بعد میں آہستہ آہستہ وز ن بڑھاتے جائیں۔اس ورزش کو آٹھ سے دس مرتبہ دہرائیں اور وزن اپنے جسم کے مطابق کسی جم انسٹرکٹر سے مشورہ کر کے اٹھائیں،وزن کم اور زیادہ اپنی صحت اور ہمت کے مطابق کیا جا سکتا ہے۔
ڈمبل لیٹرل ریز: کندھوں کو چوڑا اور مضبوط کرنے کے لیے یہ ورزش نہایت مئوثر ہے۔سیدھے کھڑے ہو کر پائوں مناسب فاصلے سے کھول لیں اور ہاتھوں میں ہم وزن ڈمبل اٹھا لیں۔آ پ کی ہتھیلیوں کو جسم کی طرف مڑا ہوا ہونا چاہیے،پھر بازوئو ں کو کندھوں سے قدرے اوپر تک اٹھائیں،پھر آہستہ آہستہ نیچے اور اوپر لائیں۔یہ عمل آٹھ سے دس مرتبہ دہرائیں۔
وزن اٹھانے والی یہ ورزشیں کرنے سے پہلے کسی ماہر جسم انسٹرکٹر کی رائے ضرور لیں تا کہ آپ کے جسم کو زیادہ فائدہ پہنچے۔

بالوں کے لیے بہترین شیمپو

ہمارے بال بھی جلد کی طرح مختلف اقسام کے ہوتے ہیں۔ جس طرح ہر شخص کو اپنی جلد کی طرح موزوں ترین کلینزر کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی طرح بالوں کی مناسبت سے ان کی صفائی کے لیے بھی اچھے اور بہترین کلینزر کا انتخاب ضروری ہے۔شیمپو کا بنیادی مقصد بالوں سے کثافت ،چکنائی اور میل کچیل صاف کرنا ہے۔ہماری گرم مرطوب آب و ہوا اور آلودہ ماحول کی وجہ سے بالوں میں گردو غبار،کثافت،جلد کے مردہ خلیے،نمکیات اور چکنائیاں جمع ہوتی رہتی ہیں۔جنہیںصاف کرنے کے لیے صرف پانی کا استعمال کافی نہیں ،بلکہ شیمپو کا استعمال ضروری ہے۔شیمپویہ ساری گندگی بالوں سے جدا کر دیتا ہے،لیکن یاد رہے کہ غیر معیاری شیمپو بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ماہرین کے مطابق حسن اور صحت دونوں کے لیے صاف بال ضروری ہیں۔شیمپو سر کے بالوں کو صاف ستھرا رکھنے میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ ہماری ترجیحات میں بالوں کی دیکھ بھال کو سر فہرست ہونا چاہیے۔اس کے لیے اتنا ہی کافی نہیں کہ ہم کوئی بھی شیمپو خرید لیں،بلکہ ایسے شیمپو کی خریداری کریںجو نہ صرف آپ کی رقم کا بہترین نعم البدل ثابت ہو بلکہ بالوں کو حقیقی معنوں میں صحت مند اور خوش نما بنانے کے لیے ضروری وٹامن اور صحت بخش اجزاء بھی فراہم کرے۔صابن اور گھر میں تیار کیے جانے والے بیشتر مرکبات بہت زیادہ الکلائن ہوتے ہیں۔جوبالوں کے فطری پی ایچ کا توازن بگاڑ دیتے ہیں۔جب کہ شیمپو کی تیاری میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ وہ فطری طور پر پائے جانے والے عناصر کو نہ دھوئے۔شیمپوز میں پرفیومز، پریزر ویٹوز، کنڈیشنگ اور صفائی کرنے والے عناصر شامل ہوتے ہیں۔جو بالوں کے اوپر ایک نئی تہہ بنا کر ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ کنڈیشنگ ایجنٹ کیوٹیکل اور خشکی دور کر کے بال نرم اور ملائم بناتے ہیں تاکہ بال نہ الجھیں۔ ایک اچھا شیمپوبالوں سے قدرتی روغنیات دور کیے بغیر نہ صرف ان کی نرمی قائم رکھتا ہے،بلکہ سلجھے ہوئے ،چمک دار اور حجم دار بھی بناتا ہے۔ہمیں ایسے شیمپو کا انتخاب کرنا چاہیے جو ہمارے بالوں کے لیے موزوں ترین ہو۔مثال کے طور پر نارمل بالوں کے لیے متوازن کلینزر،خشک کے لیے نرمی سے اورچکنے بالوں کے لیے شدت سے صفائی کرنے والے کلینزر موزوں ترین رہتے ہیں۔ماہرین کی رائے میںکسی بھی شیمپو کا انتخاب کرنے سے پہلے ساشے میں دستیاب مختلف شیمپو آزما کر دیکھیں،اور اس بات کا یقین کر لیں کہ ساشے میں دستیاب شیمپو آپ کے بالوں کے لیے موزوں ہے یا نہیں۔بال،لمبے،گھنے اورخوبصورت کرنے کے لیے ایک کھانے کا چمچہ بیکنگ سوڈا لے کر ایک کپ صاف پانی میں حل کریں۔تاہم اگر آپ کے بال لمبے ہیں تو آپ اسی تناسب سے پانی اور بیکنگ سوڈے کی مقدار بڑھا بھی سکتی ہیں۔ خشک بالو ں پر یہ محلول لگا لیں۔ایک منٹ کے لیے ایسے ہی چھوڑ دیںاور پھر سر کی جلد پر آہستہ آہستہ مساج کریں۔اس کے بعد بالوں کی جڑوں سے لے کر سروں تک مساج کریں۔ تھوڑی دیر بعد صاف پانی سے بال دھو لیں۔ اس سے بال صاف بھی ہو جائیں گے اور شیمپو کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔اگر آپ چاہیں تو اس کے بعد شیمپو بھی کیا جا سکتا ہے۔بالوں میں کنڈیشنگ کے لیے ایک کپ صاف پانی میں کھانے کا ایک چمچ پھلوں کا سرکہ ملا لیں۔اگر چاہیں تو اس میں چند قطرے تیل،شہد یا لیموں کا رس بھی ملا لیں۔بالوں میں لگا کر تھوڑی دیر مساج کریں اور پھر صاف پانی سے سر دھو لیں۔ہفتے میں ایک مرتبہ یہ عمل کرنے سے بال نرم و ملائم اور چمکدار ہو جائیں گے۔