(تینتالیس برس بعد بالآخر راجہ خان نے زبان کھول ہی دی۔ تاریخ کے اوراق میں کہیں نہ کہیں تشنگی باقی رہ جاتی ہے، جس کی تشفی کے لیے سیاست اور تاریخ کے طالب علم عموماً ریفرنسز کا سہارا لیتے ہیں۔ ایسے میں تاریخ جن کی آنکھوں کے سامنے بیتی ہو وہ لوگ کتابوں سے بھاری ثابت ہوتے ہیں۔ سرگودھا کے راجہ خان بھی انہی میں سے ایک تھے، پورا نام تو راجہ انار خان تھا۔ سنہ اکہتر میں سب انسپکٹر تھے، عارضہ قلب کے باعث دو بار سینہ چاک کروا بیٹھے، بلا کا حافظہ، بیان ایسا کہ سننے والا خود کو ماضی کے کسی واقعہ کا حصہ سمجھ لے۔ دو ہزار چودہ میں راجہ انار خان کے ساتھ ہو…
اجمل جامی چند روز سے چھائی دھند کے بعد بالاخر اس روز سورج مکمل آب و تاب کے ساتھ جگمگا یا۔ جوبن پر چڑھتے سورج کی کرنیں یخ بستہ سرد ماحول کو قابل برداشت حد تک گرما رہی تھیں۔ شوکت خانم چوک پر تقریبا نامکمل ”اوور ہیڈ برج“ کے نیچے سے ٹریفک روایتی بے ہنگم انداز میں رینگ رینگ کر چل رہی تھی کہ اچانک واپڈا ٹاون سے آنے والی ٹریفک پُل کے نیچے سست روی کا شکار ہوتے ہوتے یکسر رک کر رہ گئی۔ سڑک کے دائیں جانب بھاری بھرکم ”کرین“ کنکریٹ کا ملبہ اٹھا کر ٹرک میں لوڈ کر نے میں مصروف تھی۔ سڑک کا تقریباً نصف حصہ اسی وجہ سے مکمل بلاک تھا۔ ٹریفک سڑک کے بائیں ج…
Social Plugin