کیا کبھی آپ نے اپنی پشت کو دیکھ کر یہ سوچا ہے کہ ہماری دم کہاں ہے؟ ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ لطیفہ یا کوئی ایسا سوال لگے جو کوئی بچہ معصومیت سے پوچھتا ہے۔ مگر سائنسدانوں کے لیے یہ سنجیدہ بات ہے۔ کیونکہ اگر بائیولوجی کے اعتبار سے انسان اور بندر ایک دوسرے سے اتنے مماثل ہیں تو کیوں بندروں کی دمیں ہوتی ہیں پر ہماری نہیں؟ نیویارک یونیورسٹی کے گروسمین سکول آف میڈیسن میں سٹیم سیل بائیولوجی کے طلب علم بو شیا کے مطابق 'دیکھا جائے تو یہ بہتر حکمتِ عملی ہے۔' جانوروں کی دنیا میں دم کے متعدد فوائد ہو سکتے ہیں۔ تقریباً 50 کروڑ سال قبل دمیں جانداروں م…
ریچل نویر بی بی سی فیوچر ماہرِ اقتصادیات بینجمن فرئیڈمین نے ایک مرتبہ مغربی معاشرے کو ایک بائسیکل کی طرح بتایا تھا۔ جس کے پہیے اقتصادی ترقی کے باعث مستقل گھومتے رہتے ہیں۔ اگر یہ آگے دھکیلنے والی حرکت رک جائے یا کم ہو جائے تو ہمارے معاشرے کی بنیاد وہ ستون جنھیں ہم جمہوریت، انفرادی آزادی، سماجی برداشت اور دیگر کہتے ہیں، ڈولنا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر ہم نے اپنے پہیے واپس حرکت میں لانے کا کوئی طریقہ نہ ڈھونڈا تو بالآخر ہمارا معاشرہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔ ہماری دنیا ایک نہایت بدصورت جگہ بن جائے گی، جس میں محدود وسائل کے لیے جلد بازی…
Social Plugin