جی ڈبلیو ایف ہیگل نے 18 ستمبر1806ء کو ایک تقریر میں کہا تھا ”ہم ایک اہم دور کے دروازے پر کھڑے ہیں۔ یہ ایک ایسا ہنگامہ خیز دور ہے جس میں انسانی جوش و ولولہ چھلانگ لگاتے ہوئے آگے بڑھتا ہے۔ سابقہ شکلوں کو بدل دیتا ہے اور ایک نیا روپ دھار لیتا ہے۔ دنیا کو جوڑ کر رکھنے والے سارے نمائندہ اصول، تصورات اور تانے بانے خواب کی تصویروں کی طرح ڈھیر ہو کر رہ جاتے ہیں، ایک نئی سپرٹ کا زمانہ قریب تر آتا ہے۔ فلسفہ خصوصی طور پر اس کا استقبال کرتا ہے اور جو اپنی کم فہمی کی وجہ سے اس کی مخالفت کرتے ہیں وہ اس ماضی سے چمٹ کر رہ جاتے ہیں“ ۔ مجھے فرانسس فوکویاما کی…
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے بلاگ کا گروپ جوائن کریں۔
تعلیم اندھیروں میں روشنی کی مانند ہے اور ایک بہترین سرمایہ ہے۔ دنیا میں اگر ہر چیز دیکھی جائے تو وہ بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے اور انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ تعلیم کی وجہ سے دیا گیا ہے ورنہ انسان اور جانور میں کوئی فرق نہ رہتا۔ تعلیم حاصل کرنا ہر مذہب میں جائز ہے۔ اسلام میں تعلیم حاصل کرنا فرض قرار دیا گیا ہے۔ آج کے اس پر آشوب اور تیز ترین دور میں تعلیم کی ضرورت بہت اہمیت کا حامل ہے دنیا نے جتنی بھی ترقی کرلی ہے ۔ تعلیم کیوجہ سے کی ہے موجودہ دور جو سائنس و ٹیکنالو…
بریگیڈئیر (ر)فیصل مسعود جیسا کہ کسی گزشتہ مضمون میں میں نے عرض کیا تھا کہ بچپن میں مجھے بھی کسی اخبار یارسالے کا مدیر بننے کا شوق لاحق تھا۔ میری والدہ مرحومہ مگر چاہتی تھیں کہ میں ڈاکٹر یا انجینئر بنوں۔ آٹھویں جماعت میں جب پیچیدہ سائنسی مضامین سے واسطہ پڑا تو میرا ہاتھ تعلیمی کاکردگی میں تنگ پڑنے لگا! ستر کے عشرے میں عطا محمد اسلامیہ ہائی سکول گوجرانوالہ میں داخلہ حاصل کرنا بڑے اعزاز کی بات سمجھا جاتا تھا۔ قبل از قیامِ پاکستان رئیسانِ شہر کی غیر سرکاری انجمن کے تحت قائم شدہ ہمارا سکول پر شکوہ تاریخی عمارت اور شاندار تعلیمی رکارڈ کے حامل ادارے…
کومل بشیر وہ قومیں جو تعلیم کو حقیر جانتی ہیں برباد ہو جاتی ہیں، یہ مثال ہمارے معاشرے پر پوری طرح سے صادق آتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے مورخ بھی مغربی مورخوں کی زبان استعمال کرتے ہیں، چونکہ ہمارے ہاں تخلیق کی کمی ہے اور تقلید پر ذور ہے، اسی وجہ سے یورپی تاریخ نویسی کا ماڈل ہمارے ذہنوں میں اس قدر سرائیت کیے ہوئے ہے کہ ہم تاریخی عمل کو یورپی نقطہ نظر سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک معاشرے کو تاریخ کی کیوں ضرورت ہوتی ہے؟ تاریخ کی ضرورت تب ہوتی ہے تاکہ مظلوم اور استحصال شدہ طبقے کو ان کے حقوق دلائے جائیں۔ ایلن مسلو کہتا ہے کہ ماضی نہ تو دریافت کیا جات…
Social Plugin