پانچ سال قبل، بل او رئیلی اور مارٹن ڈوگارڈ کی کتاب ”کلنگ ریگن“ منظر عام پر آئی اور بیسٹ سیلر رہی، یہ کتاب 1981 ء میں امریکی صدر رونلڈ ریگن پر ہونے والے قاتلانہ حملہ کی روداد ہے۔ ایک ایسا حملہ جس نے ان کے دور صدارت کو یکسر بدل دیا۔ آج ریگن کو گزشتہ پچاس سالوں کا بہترین امریکی صدر گردانا جاتا ہے، ان پر ہونے والے حملے کی کہانی حیران کن ہونے کے ساتھ ساتھ دلچسپ بھی ہے۔ اس لئے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے۔ پہلا منظر: 30 مارچ 1981 ء، امریکی صدر رونلڈ ریگن کو منصب صدارت سنبھالے ابھی صرف ستر دن ہوئے ہیں۔ وہ ایک ظہرانے میں شرکت کے بعد واشنگٹن ہ…
کورونا وائرس کی ایک نئی نوع کے سبب سانس کے انتہائی اور بہت حد تک مہلک عارضہ کی عالمی وبا پھیلی ہوئی ہے۔ گھر میں محصور ہونا کوئی اتنا خوشگوار نہیں ہوتا۔ جہاں ہوں وہاں کوئی اتنی زیادہ کتابیں بھی نہیں ہیں۔ اگر منگوا بھی لوں تو نجانے کس کس کے ہاتھ لگیں، کسی کی چھینک یا کسی کی کھانسی سے فضا میں معلق ہو کر ان پر گرے مہین قطرے خدانخواستہ عفریت کو ساتھ ہی نہ لے آئیں اس لیے سوشل میڈیا کا سہارا ہے یا انٹرنیٹ کا۔ سوشل میڈیا پہ عموماً یکسانیت ہوتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ کبھی کبھار کوئی فلم دیکھ لی جائے۔ یوں میں نے گذشتہ دو روز میں دو فلمیں دیکھیں۔ …
آنے والا مؤرخ لکھے گا کہ اکیسویں صدی کے تیسرے عشرے کے شروع ہوتے ہی دنیا پر ایک ایسی وبا نے حملہ کیا جس نے چند دنوں کے اندر ساری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ جس سرعت سے اس وبا نے دنیا کو اپنے پنجوں میں دبوچا اس کے نتیجے میں ایسے شہر جو راتوں کو بھی جاگتے تھے وہ دن میں بھی آنکھ کھولنے کے قابل نہ رہے۔ راقم کا تعلق درس و تدریس سے ہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش اور پھر فاصلاتی تعلیم کے ذریعے گھر بیٹھے ہی اب فرائض کی ادائیگی جاری ہے جس کی وجہ سے بہت ساری فراغت میسر ہے۔ اور اگر یوں وقت کی فراوانی ہو تو کتابیں پڑھنے اور فلمیں دیکھنے سے زیادہ بہتر وقت کا …
Social Plugin