میں اپنی زندگی میں نجانے کتنے ایسے مردوں اور عورتوں سے مل چکا ہوں جو نہیں جانتے کہ ان کی زندگی کا مقصد کیا ہے۔ ان کے دل میں نہ کوئی آس ہے نہ کوئی امید نہ کوئی آرزو ہے نہ کوئی تمنا نہ کوئی آدرش ہے نہ کوئی خواب وہ اپنی بے مقصد زندگی کی وجہ سے اداسی اور غم کا شکار ہو گئے ہیں اور دکھی دکھائی دیتے ہیں۔ اب وہ زندگی کی بہت سی نعمتوں اور تحفوں سے محظوظ بھی نہیں ہوپاتے نہ اچھے کھانوں سے نہ اچھے کپڑوں سے نہ اچھی کتابوں سے نہ اچھے نغموں سے نہ اچھی فلموں سے نہ اچھے دوستوں کی محفلوں سے ان کی زندگی حد سے زیادہ بورنگ ہو گئی ہے۔ ب…
ہماری زندگی بھی امتحان میں آئے پرچے کی طرح ہوتی ہے۔ جیسے ہم امتحان میں سوالات کو سمجھ نہیں پاتے اور غلط جواب لکھ دیتے ہیں پھر ظاہر ہے نمبر کٹ جاتے ہیں کبھی زیروبھی مل جاتا ہے اور اکثر پوائینٹ فائیو مارکس بھی کٹ جاتے ہیں بالکل اسی طرح ہم زندگی کو سمجھ نہیں پاتے اور ناکام رہتے ہیں۔ قدم بہ قدم نمبر کٹتے جاتے ہیں اور ہم مایوسیوں میں گھِرتے جاتے ہیں۔ زندگی بے رحم بن جاتی ہے۔ وہ لوگ جو بہت اہم ہوتے ہیں اور کہنے کو مضبوط رشتوں میں گندھے ہوتے ہیں سوالیہ نشان بن جاتے ہیں۔ ساری زندگی ایک ساتھ گزارنے کے باوجود ہم ان کو اور وہ ہمیں سمجھ ہی نہیں پاتے۔ بالک…
Social Plugin